پاکستان کے ایسے بچے جو کروڑوں روپے کے مالک ہیں
اور ان کا شمار امیر ترین لوگوں میں ہونے لگتا ہے- پیسہ ان کی جانب مقناطیس کی طرح کھنچتا ہے اور قسمت ان کو سونے کے جھولے میں جھلاتی ہے ایسے ہی کچھ بچوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے –
بعض بچوں پر دولت کی دیوی اس طرح مہربان ہو جاتی ہے
سومیل حسن
سومیل حسن 1999 میں کراچی میں پیدا ہوئے انہیں بچپن ہی سے ویڈیو گیم کھیلنے کا شوق تھا-
اپنے گھر میں کمپیوٹر نہ ہونے کے سبب وہ اپنا یہ شوق انٹرنیٹ کیفے میں جا کر پورا کیا کرتے تھے- یہاں تک کہ ایک بار تو انہوں نے اپنی بائک صرف گیم کھیلنے کے لیے وقت خریدنے کے لیے بیچ ڈالی-
2005 میں انہوں نے ویڈیو گیم کے بین الاقوامی مقابلے میں پانچ ملین ڈالر کا پہلا انعام جیتا اس کے بعد وہ اپنے والدین کے ساتھ امریکہ شفٹ ہو گئے اور باقاعدگی سے ویڈيو گیمز کی ٹیم بنا لی اور ان مقابلوں میں بھاری رقوم جیتیں
مگر انہوں نے جو بھی کمایا اپنے زور بازو سے کمایا اور بین الاقوامی طور پر ویڈیو گیمز کے سرکردہ کھلاڑی مانے جاتے ہیں

شامیل زاہد
شامیل زاہد ایک معروف ٹک ٹاکر ہیں جن کے فالورز کی تعداد اٹھارہ لاکھ تک ہے ان کی ٹک ٹاک ویڈیوز ان کے شاہانہ طرز زندگی کے سبب مشہور ہیں-
وہ پاکستان کے واحد بچے ہیں جو کہ ذاتی لمبرگنی نامی گاڑی کی مالیت 28 کروڑ کے مالک ہیں-
ان کی پاس آئی فون12 اور سام سنگ پرو نامی مہنگے ترین فون موجود ہیں اس کے علاوہ ان کا ذاتی یو ٹیوب چینل بھی ہے جس کے فالورز کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے-
شامیل لاہور کے ایک نجی اسکول میں او لیول کے طالب علم ہیں اور کھانے پینے کے بہت شوقین ہیں-
ان کے اسکول کے ایک دن کی پاکٹ منی پانچ ہزار تک ہوتی ہے ۔۔

پیر احمد شاہ
سوشل میڈیا سے مقبولیت حاصل کرنے والے پیر احمد شاہ صرف پاکستان ہی میں نہیں بلکہ دنیا کے بہت سارے ممالک میں اپنے انداز کے سبب بہت پیار کی نظر سے دیکھے جاتے ہیںجو کہ9 برس کے ہیں اس وقت پاکستان کے ایک نجی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن کا گزشتہ دو سالوں سے باقاعدہ حصہ ہیں اور اس کے بدلے میں انہیں بھاری معاوضہ دیا جاتا ہے-
جس کے بارے میں لوگوں کا اندازہ ہے کہ یہ معاوضہ کروڑوں میں ہے
ان کی آمدنی کے باقاعدہ اعداد و شمار اب تک نہیں سامنے آسکے مگر ایک اندازے کے مطابق ان کی آمدنی کا واحد ذریعہ صرف یہ چینل ہی نہیں ہے بلکہ وہ مختلف اشتہارات میں کام بھی کرتے ہیں- اس کے علاوہ ان کا ذاتی یو ٹیوب چینل بھی موجود ہے
جس میں فالورز کی تعداد بارہ لاکھ تک ہے جہاں سے بھی ان کا کافی آمدنی ہوتی ہے
– —

Comments