ایک بیوہ یا مطلقہ کو کم از کم پچاس سال تک مرد کی ضرورت پیسوں سے زیادہ ہوتی ہے مگر وہ اپنی عزت کی خاطر کسی سے بات نہیں کرتی اور بہت سی بے راہ روی کا شکار ہو جاتی
Category: Afsana
تو آپ نے فرمایا سب تماشہ تھا
سالوں گذر گئے۔بچے ہوئے پھر شہزادے بڑے ہو گئے۔ بڑھاپا آ گیا جسم سے جان منہ سے ذائقہ چلا گیا۔ ایک دن اپنی سلطنت میں دریا کے کنارے بیٹھے خیال آیا کہ آخر ہوا کیا تھا
اسی جستجو میں وہیں پہنچا جہا پر لشکر تھا تو دیکھا وہ درخت اب بھی
گھڑے کی مرمت اوربحالی کےلیئے عطیات جمع کرائیں
بادشاہ حیرت کے ساتھ باہر نکل کر اس گھڑے کو دیکھنے گیا جس کو لگانے کا اس نے حکم دیا تھا بادشاہ نے دیکھا کہ گھڑا نہ صرف خالی اور ٹوٹا ہوا ہے بلکہ اس کے اندر ایک مرا ہوا پرندہ بھی پڑا ہوا ہے
بھٹو صاحب کو پھانسی کیوں دی گئی ؟
تحریک ختم نبوت کے اکابرین بھٹو مرحوم اور شورش رحمة الله کے درمیان کی گفتگو سے بالکل ہی لاعلم تھے۔ کچھ ہی دنوں بعد شورش رحمة الله بیمار ہوئے اور انتقال فرما
کیا پتہ کون کتنا رب کے قریب ہے
اتنا سُننا تھا کہ بشر بن حارث کی نگاہوں میں وہ منظر گھوم گیا جب اک دن حسبِ معمول وہ نشے میں دُھت چلا جا رہا تھا کہ اُس کی نظر گندگی کے ڈھیر پر پڑے
سعودیہ سے دلچسپ و سبق آموز حقیقی واقعہ
بوڑھے نے اپنے اونٹوں کے پیچھے بہت دور (اونٹ ڈیڑھ سو سے زیادہ تھے) گہرے پردے میں ڈھپی چھپی تین لڑکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا؛ وہ دیکھو؛ وہ میری تین بیٹیاں ہیں، تم تینوں
صحرائے چولستان کے عظیم قلعہ ڈیراور کی سچی کہانی
تو قیمتی خزانوں کا انبار دیکھ کر نواب حیران رہ گیا اور تلوار کے وار سے قلعہ دار کا خاتمہ کرنا چاہا تو اس نے کہا نواب صاحب مجھے مارنے سے پہلے یہ سوچ لیں کہ ان خفیہ تہہ خانوں کی سرنگوں سے آپ نکل کر واپس زندہ نہیں جا پاؤ گے۔ نواب نے کافی کوشش کی مگر ہر بار سرنگ میں الجھ جاتا
دو عورتیں اور قاضی ابن ابی لیلی کی عدالت
مرد اپنی پہلی محبت نہیں بھولتا ہے چنانچہ مجھ سے یوں مل کر اس کی پہلی محبت نے انگڑائی لی میں نے ان سے کہا کیا پھر مجھ سے شادی کروگے؟