بہشتی دروازے کی حقیقت !!!
ایک دفعہ مولوی غلام قادر چکوکہ تحصیل منچن آباد نےحضرت پیر مہر علی شاہ گیلانیؒ سے سوال کیا؟
کہ حضرت بابا فریدؓ کے اسی ایک دروازے میں کیا خاصیت ھے کہ اسے بہشتی دروازہ کہا جاۓ
تو حضرت نے فرمایا!
حضرت سلطان المشائخ نظام الدین اؤلیا محبوب الہیؓ کا ارشاد ھے کہ
میں نے بچشم سر عالم ظاھر میں حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو بجسم اطہر بمعہ چہار اصحاب کبار چھ اور سات محرم کی درمیانی رات کو اس دروازے سے گزر کر مقبرہ کے اندر تشریف لے جاتے دیکھا
اور حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یہ ارشاد کرتے سنا کہ
” من دخل ھذالباب فقد امن “
( جو اس دروازے میں داخل ہوا وہ امن میں آ گیا اور مامون ھوا)
اس کے بعد مولوی نے اعتراض کیا!
کہ مرید فرید فرید کیوں پکارتے ھیں اللہ اللہ کیوں نہیں پکارتے؟
اس پر آپ نے قرآن کریم کی آیت ” فاذکرونی اذکر کم واشکرولی ولا تکفرون ” پڑھی
اور کہا شیخ فرید نے آخر دم تک اللہ اللہ کیا
اب اللہ اپنی مخلوق کی زبان سے فرید فرید کا ذکر کرا رہا ہے آج 700 سال اذکرکم کا وعدہ پورا ہو رہا ہے اور قیامت تک انشاءاللہ ہوتا رہے گا…
Comments