کیا کاروبار کریں میرے پاس کچھ رقم ہے بتائیں کونسا کاروبار کروں.

یہ وہ سوال ہے جو مجھ سے ایک دن میں کئی بار پوچھا جاتا
.
سوچا آج اس کا جواب سب سائلین کیلئے یک بارگی ہی دے ڈالوں. دیکھیں یہ سوال بہت اہم ہے اور بہت حد تک منطقی بھی.
لیکن مسئول غلط ہے یعنی یہ سوال کسی دوسرے شخص سے پوچھا جانے والا ہے ہی نہیں بلکہ. خود سے کیا جانے والا سوال ہے. اور خود سے بھی بار بار اور لگاتار کیا جانا چاہیے .
ایک بات یاد رکھیں کہ دنیا کا ہرکاروبار ہی درست، زبردست، سب سے آسان اور سب سے زیادہ منافع بخش ہے. اور اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ وہ کیا جارہا ہے. کوئی بھی پیشہ سوچ لیں، درزی بڑھئی، دکاندار، قصاب، دھوبی، ہوٹل علی ھذالقیاس، ایک نہیں، دس نہیں ہزاروں لوگ دنیا میں میں کسی بھی ایک پیشہ سے وابستہ ہوں گے اور اپنا روزگار کمارہے ہیں اس کا مطلب ہے کہ وہ پیشہ زبردست آسان اور منافع بخش ہے.
اصل سوال یہ ہے کہ تعلیم، ہنر تجربہ، علاقہ اور اس میں لوگوں کا ذہن، وہاں موجود خلا، پھر خام مال اور کاریگروں کی دستیابی اور سب سے آخر میں دستیاب سرمایہ کی مناسبت سے کونسا کام موزوں ترین ہے. مندرجہ بالا سب باتوں کا سب سے زیاد اور درست علم صرف اور صرف آپکو ہے. لہذا سب سے بہتر آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ کو کونسا کام کرنا چاہیے.
ہم آپکو یہ بتا سکتے ہیں کون کون سے ایسے کام ہیں جن کو پاکستان میں بالکل نظر انداز کیا گیا، اور وہ ہم بار بار بتاتے رہتے ہیں.اس کے علاوہ ہم آپکو یہ بتا سکتے ہیں کہ کوئی بھی کام کرنے سے پہلے آپ کو کیا کرنا چاہیے.
1. سب سے پہلے اپنے ذہن سے یہ بات نکال دیں کہ کوئی کام چھوٹا ہے یا بڑا. کوئی کام چھوٹا بڑا نہیں ہوتا. کام بس کام ہوتا ہے. آپ کی عزت آپ کے رویے سے جڑی ہے.
اگر خودداری سے پھل بھی بیچ رہے ہیں تو عزت والا کام ہے اور اگر ڈیپارٹمنٹل سٹور پر دھوکہ دے رہے ہیں تو شرم کی بات ہے.
اپنے علاقے کا مجموعی ٹرینڈ دیکھیں
مثال کے طور پر گوجرانوالہ میں دھات سے متعلقہ صنعت اور فیصل آباد میں کپڑے سے متعلقہ کام کرنا نسبتاً زیادہ آسان ہوگا
3.اس کےبعد اپنی تعلیم اور ہنر دیکھیں.
جو کام آپ نے دس بیس سال لگا کر سیکھا ہے اگر آپ اس کو چھوڑ کر کوئی اور کام کرنا چاہتے ہیں تو ایک بار رک کر پھر سے سوچ لیں کہ اتنی مہارت نئے کام میں پھر سے دس سال بعد ہی آئے گی. لہذا بہتر یہی ہے کہ کہ نیا کام تلاش کرنے کی بجائے اپنے کام میں نئے طریقے اور نئے گاہک تلاش کریں. بہت سے لوگوں کو ہم نے اپنے آبائی کام چھوڑ کر پریشان ہوتے دیکھا ہے. پھر آخر کا اسی کام میں دوبارہ عروج حاصل کرتے ہیں مگر بہت سا وقت ضائع کرنے کے بعد.
4. ان سب باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان کاموں کی فہرست مرتب کریں جو ممکنہ طور پر آپ کرسکتے ہیں.
پھر ان میں سے اپنی فطرت اور طبیعت کے قریب ترین کام کا انتخاب کریں. جس کام آپ کا جی لگے گا وہ کام کام نہیں رہے گا پکنک بن جائے گی. جس کام کا انتخاب کریں ایک بار اسکی پری فزیبیلٹی ضرور بنالیں. چاہے پیزا کی دکان یا دہی بھلے کی ریڑھی ہی کیوں نہ ہو.
5. اب اگردیکھتے ہیں آپ کے منتخب شدہ کام میں بھی آپ کو پوری مہارت نہیں تو ادھر ادھر سے پوچھنے کی بجائے روپے خرچ کرکے پروفیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات لیں. یقین کریں گی اگر دس
لاکھ کے کاروبار میں ایک لاکھ بھی کنسلٹنٹ لیجائے تو بھی گھاٹے کا سودا نہیں بلکہ آپ کے دس لاکھ محفوظ ہوگئے.
ہمارے ایک دوست نے رنگ بنانا تھا. صرف پندرہ ہزار میں ایک ماہر نے نہ صرف فارمولا دیا بلکہ فیکٹری آکر ایک بیچ بناکر گیا. سوچیں اگر جود تجربات کرتے رہتے تو کئی ماہ اور کتنے ہی پندرہ ہزار ضائع ہوتے.
6. ہمیشہ ہر کام کے ماہر سے ہی کام کروائیں. مارکیٹنگ کے ماہر سے مارکیٹ کروائیں. اکاؤنٹ کے ماہر سے کھاتہ بنوائیں. یہاں بھی وہی بات ماہرین کو دیے گئے روپے کبھی ضائع نہیں جاتے
7. کاروبار کیلئے مختصر مدتی اور طویل مدتی منصوبہ جات اور ہدف بنائیں اور ان اہداف کے حصول کیلئے ہمیشہ لکھ کر منصوبہ بندی کریں.
8. نئے فارمولے، نئے ٹرینڈ اور نئی ٹیکنالوجی کی تلاش میں رہیں جب بھی ملے سب سے پہلے آگے بڑھ کر خیر مقدم کہیں. ہمیشہ دوسروں سے آگے رہنے کی کوشش کریں.
9. اپنے وینڈرز،
مال فراہم کرنے والوں اور کاریگروں کو ہمیشہ کھلے دل سے منافع اور محنتانہ دیں. مل بانٹ کر کھا نے سے رزق ہمیشہ بڑھتا ہے.
10ان سب باتوں اور احتیاطوں کے باوجود ذہن میں رکھیں کہ کاروبار میں کبھی بھی غیر متوقع صورت حال آسکتی ہے. جیسا کہ ابھی کرونا میں ہم نے دیکھا. بہت سے بڑے بڑے کاروبار بند ہوگئے لیکن اس کا تناسب بہت ہی کم ہے آخر کاروبار میں ہی ترقی ہے.
Comments