کھانسی دمہ اورسینے کے امراض؛
ھوالحکیم :
موسم کے بدلنے میں اکثر بچے بوڑھے، عورتیں کھانسی میں مبتلا ہوجاتے ہیں جس کی بڑی وجہ موسم کی تبدیلی ہوتی ہے خشک سرد ھوا دھند اور پھر آجکل فضائی آلودگی سموگ وغیرہ فلو نزلہ کھانسی زکام بخار نمونیہ جیسے امراضِ کا حملہ ھوتا ھے بلغم سینے میں تکلیف اور پسلیوں میں درد ہونے لگتا ہے۔
اس موسم میں کھانسی سے بچنے کے کارآمد آزمودہ نسخے حسب ذیل ہیں۔
بلغمی کھانسی:۔بیج دھتورہ کلاں شدھ 50؍گرام، ریوند چینی 20؍گرام، سونٹھ20؍گرام، گوند کیکر 20؍گرام، ملٹھی (چھلی ہوئی) پسی ہوئی 20؍گرام۔تمام ادویات کو نہایت باریک پیس کر نخود کے برابر گولیاں بنائیں اور بوقت ضرورت دن میں تین بار ایک ایک گولی پانی کے
ساتھ دیں۔
خشک کھانسی:۔مغزبادام دس گرام ، عقرقرحا دس گرام، خشخاش دس گرام، ملٹھی (چھلی ہوئی) چار گرام، گوند کیکر چار گرام، شکر تیغال تین گرام۔
تمام ادویات کو نہایت باریک کوٹ پیس لیں، اور شہد کی مدد سے دانہ مٹر کے برابر گولیاں بنا کر منھ میں رکھ کر چوسیں۔ خشک کھانسی کے لئے مفید ہیں۔
چھاتی کا درد:۔ موم دس گرام، لوبان تین گرام، تل کا تیل 50گرام، تیل کو گرم کر کے موم ڈال کر، لوبان باریک کر کے ملالیں اور چھاتی پر ملیں۔ اس کے استعمال سے بلغم باہر نکل جاتی ہے اور چھاتی کے درد کو آرام آجاتا ہے۔
کھانسی:۔ کاکڑاسنگی، پپلی، سہاگہ، یہ تینوں ادویات ہموزن لیکر سفوف بنائیں اور گولیاں بقدر نخود بنائیں۔ ایک گولی منھ میں رکھ کر چوسیں، پہلی خوراک سے ہی فائدہ معلوم ہوگا
نسخہ2:۔ کاکڑاسنگی، پپلا مول، سیندھا نمک، گوند کیکر، ہرچہار ادویات برابر وزن لے کر کوٹ پیس لیں اور چنے کے برابر گولیاں بنائیں، خوراک ایک گولی، کھانسی کے لئے بہت مفید ہیں۔
کالی کھانسی:۔ اجوائن دیسی 50گرام، اجوائن خراسانی 50گرام، نمک سانبھر 50گرام۔ ان سب ادویات کو ایک کسورے میں(مٹی کا پیالہ) بند کر کے کسی محفوظ جگہ پر چار کلو اُپلوں کی آگ دیں، سرد ہونے پر نکال کر پیس لیں۔
مقدار خوراک:۔ چار گرام کی مقدار میں شہد کے ساتھ دیں، یہ کالی کھانسی کے لئے نہایت مفید ہے۔
نسخہ1:۔ کالی کھانسی کو میعادی تسلیم کیا جاتا ہے، اس دوا کے چند دن کے استعمال سے مرض سے پیچھا چھوٹ جاتا ہے۔ ڈھاک کے پتوں کی راکھ میں بقدر ضرورت بھونا ہوا نمک سونچل (کھانے کا نمک) ملا لیں تاکہ ذائقہ ٹھیک ہوجائے یا ہم وزن لے کر کوزہ گلی میں بند کر کے آگ دے کر کشتہ بھی کرسکتے ہیں،
سب کو پیس کر کام میں لاویں۔ ایک سے دو گرام تک دن میں تین چار بار چٹائیں، کالی کھانسی کا بہترین تریاق ہے۔
نسخہ2:۔ دیسی اجوائن 50گرام کو توے پر رکھ کر نیچے آگ جلادیں، اور ہلا ہلا کر راکھ کر لیں، پھر اس میں 50گرام شہد ملا کر حل کرلیں، ایک سال سے پانچ سال کے بچوں کو ایک گرام چٹائیں، بلغمی کھانسی اور بلغمی دمہ کے لئے بھی از حد مفید ہے۔
کھانسی:۔ ملٹھی دس گرام، کالی مرچ ڈیرھ گرام، سونٹھ پانچ گرام، تمام ادویات کو باریک پیس کر چھان لیں۔ اس کو گڑ میں ملا کر بیر کے برابر گولیاں بنالیں۔ ایک گولی صبح اور ایک گولی رات کونیم گرم پانی سے استعمال کرائیں، کھانسی کے لئے مفید ہے۔
سفوف نزلہ:۔ یہ ایک بہترین سفوف ہے جو نزلہ، کھانسی، زکام اور دمہ میں بے حد مفید ہے، یہ سفوف حکیم کے مشورہ کے مطابق استعمال کریں۔
نوٹ: دمہ اور الرجی کا علاج معالج کی زیر نگرانی ہی کرنا چاہئے۔
دمہ، آستھما(Asthma)
دوائے دمہ:۔ نمک خوردنی پیس کر اس پر آک کا دودھ سات بار ڈال کر خشک کرلیں پھر کسی مٹی کے برتن میں گل حکمت کر کے دس کلو اُپلوں کی آگ دیں، بعدہ نکال کر باریک کر کے رکھیں،
آدھی رتی کے قریب دمہ والے کو ہمراہ کھانڈ اور خشک دمہ والے کو ہمراہ مکھن دیں، دمہ کے لئے از حد مفید ہے۔کٹھائی اور تیل سے پرہیز رکھنا از حد ضروری ہے۔
نسخہ2:۔ اجوائن 30گرام، چینی کی پیالی میں ڈال کر دو مرتبہ شیر مدار سے تر اور خشک کریں، بعد انار دیسی کے دو ٹکڑے کر کے ایک ٹکڑہ کے دانے نکال کر اس میں اجوائن بھر کر دوسرے ٹکڑے کو اُوپر رکھ کر ملتانی مٹی سے گل حکمت کر کے اُپلوں کی آگ دیں،
بعد مٹی اتار کر انار کا سفوف بنا کر حفاظت سے رکھیں۔ روزانہ چوتھائی رتی شہد میں دیں۔ دورہ کے وقت دینے سے دورہ رُک جاتا ہے،
بلغم پیدا کرنے والی خوراک سے پرہیز کریں۔
نسخہ3:۔ پوکھر مول 24گرام، کاکڑاسنگی 12گرام، پیپل چھوٹی 6گرام، کائپھل 3گرام، سیندھا نمک ڈیڑھ گرام۔ تمام ادویات کوٹ چھان کر 24خوراکیں بنائیں، ایک خوراک صبح اور ایک خوراک شام شہد کے ساتھ دیں۔
دمہ کے لئے:۔ برگ دھتورہ 50گرام، برگ بھانگ 50گرام، قلمی شورہ 50گرام، ان سب کو کوٹ چھان کر تھوڑی مقدار میں آگ پر جلائیں اور مریض کو دھونی دیں، کھانے کے لئے کشتہ ابرق سفید ایک سے دو چاول شہد خالص 6گرام میں دیں یا سوم کلپا بوٹی کا سفوف بنا کر دس سے پندرہ گرام تک دیں۔
نسخہ1:۔ اجوائن دیسی، اجوائن خراسانی، مرچ سیاہ، اجمود، پپلامول، سونٹھ، نمک، نمک کھاری، گودہ گھیکوار، تمام ادویات سے تین گنا بڑا مٹی کا برتن لے کر ادویات ڈال کر گل حکمت کر کے اُپلوں کی آگ میں جلالیں، یہ دوا دو سے تین رتی شہد میں ملا کر چٹائیں۔
خون تھوکنا:۔1۔ برگ بانسہ20گرام لے کر 125گرام میں گھوٹ کر صبح و شام پلائیں۔
2:۔ گیرو کے استعمال بھی اس مرض میں مفید ہے۔
3 ہڑتال گؤدنتی کوئلوں پر رکھ کر جلالیں اور 2سے 4چاول شربت انجبار کے ساتھ دن میں دو بار کھلائیں۔
4 کہرباشمعی:۔ کہربا، گوند کیکر، نشاشتہ، مغز تخم کھیرا، مغز تخم کدّو، ہر ایک تین تین گرام، گل انار، ہر ایک دو دو گرام ۔ تمام ادویات کو باریک کر کے لعاب اسپغول میں ملا کر چار چار گرام کی ٹکیہ تیار کریں۔
چار سے چھ گرام تک کی مقدار میں شربت انجبار یا شربت چندن سے دیں۔ پھیپھڑے کی خونی قے، بواسیر خونی، خونی پیشاب، زخم گردہ اور مثانہ میں مفید ہے۔
از خود علاج یعنی سیلف میڈیکیشن انتہائی خطرناک عمل ھے مستند حکیم معالج کے مشورہ و تجویز سے ھی ان نسخوں سے مستفید ھوا جاسکتا ھے ۔
داعی الخیر
علی رضا جالندھری
Comments