ادرک کے گیارہ طبعی فوائد
ادرک زمانہ قدیم سے ہی استعمال کی جا رہی ہے۔
چین میں اسے علاج معالجے میں خاصی اہمیت حاصل رہی ہے ۔
روم اور یونان میں بھی ادرک اپنے خواص کی بنا پر استعمال ہوتی رہی۔
یورپ میں بھی خوشبو کی وجہ سے ادرک بہت پسند کی جاتی ہے۔
ادرک کا مزاج غدی اعصابی یعنی گرم تر ہے اس کا ذائقہ چرپرا اور مقدار خوراک 500ملی گرام سے 2گرام تک ہے۔
طبی خواص:
ہم میں سے بہت سارے احباب ادرک کے ادویاتی استعمالات سے لاعلم ہیں طبی استعمالات
میں ادرک کا ایک خاص مقام ہے۔ ادرک غذا کی اصلاح کرتی ہے۔
کیونکہ اس سے بادی چیزیں جلد ہضم ہو جاتی ہیں۔
ادرک متعفن صفرا کو خارج کرتی ہے اور صالح رطوبات پیدا کرتی ہے اس عمل سے جسم میں حرارت و رطوبت کی اصلاح ہوتی ہے
خون سے زہریلے مادے اخراج پاتے ہیں اور درج ذیل امراض دور ہوجاتے ہیں۔
حیض میں مفید:
سوزاک پس سیل حیض کا تنگی اور درد سے آنا جسمانی دردیں ہاتھ پاؤں کا جلنا سوزاکی زہر السرمعدہ خون کا تعفن گردوں کا سکیڑ
جسمانی وذہنی صحت:
ادرک کا تھوڑا سا ٹکڑا پانی میں ڈال کر اس میں چائے یا قہوہ ملا کر پئیں تو جسم میں حرارت دوڑ جاتی ہے۔
عام چائے میں آدھا چمچ ادرک کا رس ملا کر پی سکتے ہیں۔
اس سے ہاضمے کی قوت تیز ہوتی ہے اور گیس کا مسئلہ حل ہوتا ہے۔
ادرک کا سلاد:
ادرک کی سلاد بھی اس مقصد کے لیے مفید ہے۔
متلی کی شکایت ہو تو ادرک کے ٹکڑے فرائی پین میں ہلکا سا سینک کر نمک لگا کر چوسیں، آرام آ جائے گا۔
بدہضمی اور متلی:
ایک چمچ ادرک کے رس میں ایک چمچ لیموں کا رس، ایک چمچ پودینے کا رس اور دو چمچ شہد ملا کر فرائی پین میں معمولی آنچ پر گاڑھا کر کے اتار لیں۔
تھوڑا تھوڑا یہ مرکب چاٹنے سے متلی دور ہو جائے گی۔
دانتوں کو ٹھنڈا گرم لگنا:
جو لوگ بہت ٹھنڈا پانی پیتے ہیں، اس سے دانتوں کو نقصان پہنچنے سے تکلیف ہوتی ہے۔
ادرک چبانے سے لعاب زیادہ پیدا ہوتا ہے اور منہ کی غلیظ رطوبات خارج ہو جاتی ہیں۔
منہ کی بدبو دور ہوتی ہے۔
ٹھنڈے پانی سے جو نقصان ہوتا ہے وہ بھی درست ہو جاتا ہے۔
گلے کی خراش:
اسی طرح گلے کی صفائی ہو جاتی ہے، حلق کی خشکی، خراش اور ورم کو آرام آتا ہے۔
حلق میں اگر بلغم پھنسا ہو تو وہ بھی اس کے کھانے سے نکل جاتا ہے۔
نزلہ وکیرا:
-نزلے کی سوزش ہو، ناک سے پانی بار بار بہہ رہا ہو، چھینکیں آئیں
تو اس کے لیے بھی ادرک کی چائے یا شہد ملے گرم پانی میں ادرک کا رس مفید ہے۔
دمہ اور کھانسی:
کھانسی میں ادرک کا استعمال کرنا چاہیے۔ بعض دفعہ تو یہ دمے تک کو فائدہ دیتی ہے۔
ادرک معدے کو طاقت دیتی ہے۔ نفخ اور بدہضمی دور کرتی ہے، ہاضم ہے۔
جگر کے لیے بھی ادرک مفید ہے۔
اس کے استعمال سے جگر کی پرانی کمزوری دور ہو جاتی ہے۔
مثانے اور گردے کے امراض
مثانے اور گردے کے امراض میں جسم کو طاقت دیتی ہے۔ خواتین کے لیے ادرک کی چائے بہت مفید ہے۔
دماغ کے لئے :
جو لوگ بہت زیادہ دماغی کام کرتے ہیں، ان کے لیے دو تولے ادرک کا رس سات تولے شہد میں ملا کر رکھ لیں
دو چمچ صبح وشام قوت مدافعت کے لیے کمال چیز ہے
سونٹھ 3تولہ نوشادر 2تولہ کالی مرچ 1تولہ باریک سفوف کرلیں 1 گرام دن میں تین بار یورک ایسڈ کے دردوں کا بہترین علاج ہے
حکیم لیاقت علی کھچی
Comments