ایک دفعہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو الللہ تعالٰی نے حکم دیا کہ “سمندر کی طرف جاﺅ، وہاں تین کشتیاں ڈوبنے والی ہیں۔۔!”
حضرت موسیٰ علیہ السلام فوری حکمِ الہی کی تعمیل کرتے ہوئے سمندر کی جانب چل دیئے۔ ساحل پُر سکون تھا بہت دور سے ایک کشتی آتی ہوئی دکھائی دی جو آہستہ آہستہ ساحل کیطرف بڑھ رہی تھی، ابھی وہ کنارے سے کچھ ہی فاصلے پر تھی کہ حضرت موسیٰؑ نے آواز دی کہ “اے کشتی والو! الللہ کا حکم آنے والا ہے، ہوشیار رہنا۔۔!”
مجھے چار واقعات زندگی میں بڑے عجیب لگے
انہوں نے جواب دیا، “آپ جانتے ہیں کہ الللہ کے حکم کو کوئی نہیں ٹال سکتا ہم تو اس کے بندے ہیں جو حکم الہٰی کے پابند ہیں۔۔۔!”
طارق جمیل کی کمپنی ’ایم ٹی جے‘کیا فروحت کرے گی؟
کشتی والے ابھی یہ بات کہہ ہی رہے تھے کہ اچانک ایک موج اٹھی اور کشتی ڈولنے لگی، سوار اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کرنے لگے،
اتنے میں ایک اور زبردست موج آئی اور کشتی کو اپنے ساتھ بہا کر سمندر کی تہہ میں لے گئی۔ تھوڑی دیر میں ایک اور کشتی نظر آئی تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے انہیں بھیخبردار کیا اور کہا کہ “ذرا محتاط ہو کر آنا۔۔۔!”
مولوی کا تصور ہے کہ وہ بھیک مانگتا ہے‘
انہوں نے بھی پہلے والوں کی طرح جواب دیا کہ “جو کچھ ہونا ہے ہو کر رہے گا۔۔!”، اور کشتی کو کنارے کی طرف لاتے رہے،
یہاں تک کہ ساحل کے قریب آتے آتے یہ کشتی بھی ڈوب گئی۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام، الللہ کی حکمت کے بارے میں سوچوں میں محو تھے.
مدینہ منورہ کے کبوتروں کا گُنبدِ خضریٰ سے عشق کا عالم
کہ انہیں ایک تیسری کشتی آتی دکھائی دی، آپ نے حسبِ سابق اِس کشتی والوں کو بھی نصیحت کی کہ “دیکھو! الللہ کا حکم آنے والا ہے، اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے ذرا محتاط ہو کر آﺅ۔۔!”
وادی حضر موت میں واقع پیغمبر ہود کی قبر پر حاضری
انہوں نے جواب میں کہا کہ “اے الللہ کے نبیؑ! جس طرح آپ سچے ہیں اس طرح الللہ کا حکم بھی اٹل ہے.
اسے کوئی نہیں بدل سکتا لیکن الللہ کی رحمت بھی تو ہے، ہم اس کی رحمت سے کیوں مایوس ہوں، لہٰذا ہم الللہ کی رحمت پر بھروسہ کر کے آ رہے ہیں اور وہ اپنی رحمت کے صدقے میں ہمیں ضرور امن و سلامتی کے ساتھ کنارے پر پہنچا دے گا!” کشتی والوں کا یہ جواب سن کر حضرت موسیٰ علیہ السلام خاموش ہو گئے.
Real story of guy start an religion Madrisa in Islamabad
” ارشاد باری تعالیٰ ہوا کہ “اے موسیٰ! آپ نے سنا نہیں کہ تیسری کشتی والوں نے کیا کہا
جب کشتی باحفاظت کنارے آ لگی تو اللہ کے پیغمبرؑ سوچنے لگے کہ “الللہ نے تین کشتیاں ڈوبنے کا فرمایا تھا دو تو ڈوب گئیں لیکن تیسری سلامتی کے ساتھ کنارے آ لگی ہے یہ، کیسے بچ گئی۔۔۔؟
گھونگے سے کروڑوں روپے کمانے کا طریقہ
انہوں نے میرے حکم کو تسلیم کیا تھا، میری رحمت کو آواز دی تھی، اور اس پر پورا توکل اور بھروسہ بھی کیا تھا۔ تو اِس لیے یہ کشتی میری رحمت کے طفیل بچ گئی، کیونکہ جو بھی میری رحمت کے دروازے پر آ کر صدا دیتا ہے میں اسے نا امید نہیں کرتا۔۔۔!”
اگر آپ دوران آبادی اسکی ٹانگیں نیچے نہ آنے دیتے
حدیث میں ہے کہ جب الللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو پیدا فرمایا تو عرش پر لکھ دیا!
“میری رحمت، میرے غضب پر غالب ہے!”
صحیح مسلم
Comments