بگو گوشہ

علی پور میں بگوگوشہ کے باغات تحصیل بھر میں پائے جاتے ھیں۔
بگوگوشہ کے پودے کی عمر سینکڑوں سال ھوتی ھے۔
دیگر پھلوں کے باغات کی نسبت بگوگوشہ کے پودے کی خاصیت یہ ھے کہ اسکا پودا جتنا زیادہ پرانا ھوتا جائے گا تو اس پر فروٹنگ کا عروج بھی بڑھتا جائے گا۔
اسکا پھل بہت رسیلا, نرم اور وزن دار ھوتا ھے۔
اسکو بیچنے کی بڑی مارکیٹ کراچی ھے۔
ایک ایکڑ میں اسکے 100 پودے لگانا آئیڈیل ھے۔
لسی کی گولیاں اور تربوز کا پاؤڈر |
خالص شہد کی پہچان |
مشروم اگانا بطور سائیڈ بزنس |
لہسن صحت کا ایک بہترین ٹانک ہے۔ |
کیلے کے تنے کے دھاگے اور اس کی اشیاء |
عام حالت میں اسکا پودا سیدھا رھتا ھے اور زیادہ جگہ نہیں گھیرتا جبکہ پھل تیار ھوتے وقت اسکی شاخیں پھل کے وزن کی وجہ سے نیچے بہت جھک جاتی ھیں۔
پھل توڑنے کے بعد اسکا پودا سیدھا ھو جاتا ھے اس لیے موسم سرما میں اسکے باغات میں سبزیاں اچھی طرح سے اگائی جا سکتی ھیں۔ا
سکے پودے کو بیماریاں نہیں لگتیں جبکہ پھل پر مکھی کا حملہ کسی کسی سال ھوتا جسکو سپرے و جنسی پھندوں کے زریعے کنٹرول کیا جاتا ھے۔
اسکا پھل اگست کے درمیان سے ستمبر کے درمیان تک تیار ھوتا ھے اور مارکیٹ میں دیگر پھلوں کی نسبت اچھا ریٹ پاتا ھے۔
پودے پر پھل بھی بہت لگتا ھے جو کہ گچھوں کی صورت میں ھوتا ھے۔بگوگوشے کی نرسری مفت میں تیار کی جا سکتی ھے۔

دیسی پودے لگا کر انکو قلم لگانی ھوتی ھے۔
پانچ سے چھ سال میں بگوگوشہ کے پودے پر فروٹنگ شروع ھوتی ھے
Comments