لکڑی کے ٹوتھ برش کس کام کے ہوشربا حیرتوں کے نئے در

خوشی کی بات ہے کہ پاکستان میں سی این سی مشینیں بننا شروع ہو گئی ہیں. بہت سی کمپنیاں راؤٹر بنا رہی ہیں. سی این سی راؤٹر اس مشین کو کہتے ہیں جو فراہم کردہ ڈرائنگ سے خود کار طریقے سے لکڑی کی اشیاء بناتی ہے.
پچھلے دنوں ایک ایسی ہی فیکٹری جانا ہوا. وہاں ایک سی این سی راؤٹر مشین ٹرائی ہورہی تھی. اس پر لکڑی کے ٹوتھ برش بنائے جارہے تھے. ہم نے بہت حیرت سے دیکھا لکڑی کے ٹوتھ برش کس کام کے. ملاقات کے بعد واپس لوٹے تو شوق آگہی نے مجبور کیا. معلومات حاصل کیں تو ہوشربا حیرتوں کے نئے در وا ہوئے.
حضرت انسان تیس کروڑ ٹن پلاسٹک سالانہ بناتے اور استعمال کرتے ہیں جن میں سے اسی لاکھ ٹن سالانہ سمندروں کی نذر ہو جاتا ہے. ذمہ دار لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ پلاسٹک کی جگہ قدرتی اور بائیوڈیگریڈایبل اشیاء استعمال کریں. بائیوڈیگریڈایبل اشیاء ایسی اشیاء ہیں جن کو کچرے کے ڈھیروں میں موجود بیکٹیریا با آسانی گیسوں اور مٹی میں تبدیل کردیتے ہیں. اور وہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث نہیں بنتے.
عام ٹوتھ برش بھی سارے کا سارا پلاسٹک سے بنا ہوتا ہے. استعمال کے بعد جب یہ خراب ہوجاتا ہے تو ہم اسے کچرے میں پھینک دیتے ہیں. کچرے میں یہ ہزار سال بھی خراب نہیں ہوتا. نہ گلتا ہے. نہ سڑتا ہے نہ ہی بیکٹیریا اس کا کچھ بگاڑ سکتے ہیں. اس کی جگہ لکڑی سے بنا ٹوتھ برش گر استعمال کیا جائے تو وہ یقینی طور ماحول پر ہر گز بھاری نہیں. مگر سوال یہ ہے کہ ٹوتھ برش کا دستہ تو لکڑی کا بن جائے گا مگر اس کے فلامنٹس کا کیا ہوگا. اس مسئلے کا حل قدرت نے بانس میں رکھا ہے.
بانس کی لکڑی کا کوئلہ بنایا جاتا ہے. جسے بہت باریک پیس روئی کے ریشوں کے ساتھ ملا دھاگہ بنایا جاتا ہے. یہ دھاگہ سو فیصد قدرتی، بہت مضبوط اور لچکیلا ہوتا ہے. اسے بیمبو چارکول فائبر کہتے ہیں. اس میں قدرت نے جراثیم کش خصوصیات بھی رکھی ہیں. لکڑی کے دستہ میں بیمبو چارکول فائبر سے بنے فلامنٹس لگاکر جو برش بنائے جاتے ہیں وہ سو فیصد ماحول دوست اور بائیوڈیگریڈایبل ہوتے ہیں. امریکہ کینیڈا اور یورپ میں ان کی بہت ڈیمانڈ ہے. عنقریب عرب ممالک اور پاکستان بھی ان کی فروخت شروع ہو جائے گی.
مقامی طور پر تیار شدہ چھوٹی لکڑی کی سی این سی راؤٹر مشین چار لاکھ روپے کی آتی ہے. محتاط اندازے کے مطابق ایک مشین پر ایک دن میں دو سو سے ڈھائی سو دستے بنائے جا سکتے ہیں. بہت زیادہ مشکل کام نہیں. مڈل پاس بچہ دو سے چار ہفتہ میں سیکھ کر بنا سکتا ہے. فی الحال بیمبو چارکول فائبر درآمد کیا جائے گا. بعد میں وہ بھی مقامی طور پر تیار کیا جاسکتا ہے. ایک چھوٹی سی مینوئل ٹفٹنگ مشین یعنی فلامنٹس پرونے والی مشین بھی لاکھ ڈیڑھ لاکھ کی بن جائے گی. دو تین نوجوان ملکر بھی کام شروع کرسکتے ہیں. چھ سات لاکھ کی سرمایہ کاری اورتھوڑی سی محنت سے بہترین خوشحال زندگی گذار سکتے ہیں.
میرے خیال میں تیار برش کی مکمل قیمت پچیس سے تیس روپے پڑے گی. امازون پر ایک ڈالر سے تین ڈالر تک فروخت ہورہے ہیں. یورپ میں بھی چار یورو قیمت ہے. دراز پر ساڑھے تین سو کا بک رہا ہے. انتہائی کم سرمایہ سے ایک نہ ختم ہونے والا کام آپکا منتظر ہے آپ نے صرف فیصلہ کرنا ہے.
#health #toothbrush #toothpaste #plastic #health
Comments