کیا آپ یوٹیوب سے پیسے کمانا چاہتے ہیں
آج کل ہر کوئی یوٹیوب چینل بنا کر سبسکرائب کی درخواستیں کررہا ہوتا ہے.
کہ زیادہ لائک اور ویو پر پیسے ملتے ہیں جبکہ یہ کوئی آسان یا سادہ کام نہیں ہے ،
کہ بس سبسکرائب بڑھ جائیں تو پیسے ملنا شروع ہوجاتے ہیں .
آج آپ کو اس کا تفصیل سے بتانے کی کوشش کرتا ہوں۔
یوٹیوب سے وڈیو سے پیسے کمانے کی ابتدا 2007 میں ہوئی.
جبکہ پاکستان میں یہ پروگرام 2016 میں شروع کیا گیا تھا۔
پہلی بات تو جان لیں کہ صرف یوٹیوب چینل بنانے سے جتنے مرضی سبسکرائب ہوجائیں کمائی نہیں ہوتی۔
. تک چینل کمرشل رجسٹر یعنی ایڈسنس نہ کروا لیں.
اس کے بعد 10 ہزار سے زیادہ ویو ہوں تو پیسے کچھ شرائط کے بعد آنا شروع ہوجاتے ہیں۔
اس سے قبل یہ قید نہیں تھی، بلکہ صرف ویڈیو پر چلنے والے اشتہار کی کمائی کا ایک مخصوص حصہ ویڈیو اَپ لوڈ کرنے والے کو فراہم کیا جاتا تھا۔
پیسے کمانے کے لیے صارف کا ایک ایڈسنس اکاؤنٹ ہونا ضروری ہے یہ کیا ہوتا ہے یا
ایڈسینس اکاونٹ کیسے بنایا جاتا ہے ؟
دائیں جانب اوپری کونے پر اپنے پروفائل آئیکون پر کلک کریں اور وہاں موجود اوپن کریٹیر اسٹوڈیو پر جائیں۔
اب پیچ تبدیل ہوجائے گا، وہاں بایں جانب چینیل پر کلک کرکے اسٹیٹس اینڈ فیچرز پر چلے جائیں۔
وہاں آپ کے سامنے Monetization card آجائے گا جس کو Enable کردیں اور بس پورا پراسیس مکمل۔
تاہم خیال رہے کہ صرف اوریجنل یا آپ کی بنائی ہوئی ویڈیوز پر ہی یوٹیوب سے پیسے کمائے جاسکیں،
کسی اور کی ویڈیو کو چوری یا کاپی کرنے کی صورت میں آپ کا ایڈسنس اکاﺅنٹ بین بھی ہوسکتا ہے۔
کیونکہ یوٹیوب میں ایسا الگورتھم کام کررہا ہے.
جو موسیقی یا ویڈیوز میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کو پکڑنے کا کام کرتا ہے۔
ویسے تو یوٹیوب پر کام ہر وہ شخص کر سکتا ہے.
جس کو اس کا شوق ہو، لیکن ویڈیو مواد کی تیاری بہرحال ایک مشکل مرحلہ ہے، اس لیے یہ ان افراد کے لیے زیادہ موزوں ہے.
جو ویڈیو کو بطور میڈیم استعمال کر سکتے ہیں،
مثلاً تخلیق کاروں، اساتذہ، وڈیو بلاگز، صحافی، فن کار، گلوکار، جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکشن کے طلبہ و طالبات وغیرہ۔ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹب سے لوگوں کو تو اس چیز کا علم ہوگا،
لیکن جن کو اس کے بارے میں علم نہیں، ان کے لیے عرض ہے کہ.
کوئی بھی ویب سائٹ یا بلاگ سائٹ اپنی ویب سائٹ پر اشتہارات کی ذمہ داری گوگل کے سپرد ہی کرتے ہیں،
جس پر گوگل اپنی مرضی سے اشتہارات شائع کرتا ہے،
اور اشتہارات سے جو آمدنی ہوتی ہے،
وہ گوگل اور ویب سائٹ کے درمیان تقسیم ہوتی ہے۔
آج کل اس کی شرحِ تقسیم 32:68 ہے۔ یعنی ہر سو ڈالر میں سے 68 ڈالر ویب سائٹ کو اور 32 ڈالر گوگل میں تقسیم ہوتے ہیں۔
گوگل ایڈسینس سے دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ویب سائٹس منسلک ہیں۔ خود پاکستان میں تقریباً تمام ہی بڑی ویب سائٹس کی زیادہ تر آمدنی گوگل ایڈسینس سے ہوتی ہے۔
کی ایک اور قسم ’ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ‘ ہے،
میں یوٹیوب پر ویڈیو کے اندر اشتہارات نشر ہوتے ہیں، جس سے حاصل ہونے والی آمدنی ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے اور گوگل کے درمیان ایک خاص شرح سے تقسیم ہوتی ہے۔
ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ کے بھی کچھ قواعد و ضوابط ہیں۔ اگر آپ گوگل کی پالیسیوں کے مطابق کام کرتے ہیں تو اس سے اچھی خاصی ماہانہ آمدنی ہوتی ہے۔
یوٹیوب چینل قائم کرنااگر آپ ویڈیو کے شعبے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
اور آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے تو آپ یوٹیوب پر اپنا ذاتی چینل قائم کرسکتے ہیں،
جس کا طریقہء کار بہت آسان ہے۔ صرف ایک ای میل ایڈریس کی مدد سے آپ یوٹیوب پر اپنا چینل شروع کرسکتے ہیں۔
یوٹیوب پر اپنا چینل قائم کرنے کے بہت سے فوائد ہیں،
جس میں اس کا بالکل مفت ہونا، اس کا مشہور ہونا،
تازہ ویڈیو مواد کا خودکار طریقے سے سرچ انجن میں شامل ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
کس قسم کا مواد نشر کیا جاسکتا ہے؟
یوٹیوب کی طرف سے رجسٹرڈ اکاوئنٹ ہولڈرز کو لامحدود ویڈیو مواد نشر کرنے کی اجازت ہوتی ہے،
لیکن اس کی کچھ شرائط ہیں،
جن میں یہ مواد کسی کی رسوائی کا باعث نہ ہو، فحش نہ ہو، حقوقِ دانش (کاپی رائٹ) کی خلاف ورزی نہ ہو،
یعنی آپ کا اپنا ہو، جرائم کی ترغیب دینے والا مواد نہ ہو، وغیرہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ آپ اپنی پسند کا کوئی بھی مواد نشر کرسکتے ہیں۔
سب سے ضروری یہ ہے کہ وہ مواد آپ کے ناظرین کی دلچسپی کا ہو،
ورنہ نہ تو آپ کا یوٹیوب چینل مقبول ہوگا، اور نہ ہی آپ کو اس سے آمدنی ہوگی۔
اس لیے ویڈیو کی تیاری اور اپ لوڈ کرنے سے پہلے اس ۔
طرف توجہ دینی بہت ضروری ہے
اپنے چینل پر کوئی بھی ویڈیو اپ لوڈ کرنے سے پہلے اچھی
طرح یوٹیوب کے قواعد و ضوابط و پالیسی کا مطالعہ کریں، اور کوئی بھی ایسی ویڈیو اپ لوڈ نہ کریں۔
جو یوٹیوب کے پروگرام اور پالیسی کے خلاف ہو، ورنہ آپ کا چینل یا ایڈسینس اکاؤنٹ بند بھی ہوسکتا ہے۔
ویڈیو کی تیاری کوالٹی:
ویڈیو مواد کی تیاری کرتے وقت کچھ بنیادی باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔
سب سے بنیادی بات تو یہ کہ اس کی پکچر کوالٹی اور آواز اچھی کوالٹی کی ہو۔ آج کل ‘ایچ ڈی’ کوالٹی کی ویڈیوز زیادہ مقبول ہیں۔
ویڈیو مختصر ہو:
سوشل میڈیا پر لوگ ایسے مضامین اور ویڈیوز نہیں پڑھتے اور دیکھتے جو زیادہ طویل ہوں،
اس لیے اس کی لمبائی مناسب ہونی چاہیے۔
چند منٹ کی ویڈیو تیار کرنا اور اپ لوڈ کرنا آپ کے لیے زیادہ آسان ہوگا،
اور ناظرین بھی بور نہیں ہوں گے۔
اپنے چینل کے لیے ویڈیو کے تیاری کے لیے صرف ایسے موضوعات کا انتخاب کریں۔
جو آپ کے متوقع ناظرین کی پسند کے ہوں۔
تاکہ آپ کو اپنے چینل پر ناظرین لانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اپنے چینل کو مقبول کرناآپ نے یوٹیوب پر اپنے چینل قائم کر دیا،
اور اچھی ویڈیو بھی اپ لوڈ کردی، لیکن صرف اس سے آپ کو آمدنی شروع نہیں ہو جائے گی،
بلکہ آپ کو اپنے وزیٹرز/ناظرین تک اپنا پیغام پہنچانا ہوگا، یعنی اپنے چینل کی مارکیٹنگ آپ کو خود ہی کرنی ہوگی۔
اس کے لیے آپ سوشل میڈیا کی دوسری سائٹس۔
مثلاً فیس بک، فین بکس، ٹوئٹر اور دوستوں کو ای میل کر کے کرسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ آپ سوشل میڈیا پیجز پر باقاعدہ اشتہار بھی دے سکتے ہی۔
ں تاکہ آپ کی ویب ٹریفک زیادہ ہو۔
ویب ٹریفک بڑھنا یا اپنے چینل کی مارکیٹنگ کرنا اس لیے بھی ضروری ہے۔
کیونکہ گوگل ایڈسینس کی آمدنی وزیٹرز کی تعداد سے منسلک ہے۔
ایڈسینس کے اشتہارات جو آپ کی ویڈیو میں نشر ہوتے ہیں،
ان پر ہر کلک کے پیسے ہوتے ہیں، اور عموماً ایک ہزار ویوز پر ایک مخصوص رقم ادا کی جاتی ہے۔
یعنی زیادہ آمدنی کے لیے زیادہ ویب ٹریفک۔
سے یوٹیوب کو سیکھناویسے تو بے شمار لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں۔
کہ وہ آپ کو آن لائن کمانے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں،
لیکن عموماً دیکھنے میں آیا ہے
کہ ان میں سے اکثر فراڈ ہیں، اور ان کے پاس کوئی خاص علم نہیں ہوتا۔
ان کی طرف وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود سیکھنے کی کوشش کریں۔ تقریباً تمام ہی ضروری معلومات آپ کو خود یوٹیوب سے مل سکتی ہیں۔ ۔
اس کے لیے ’ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان‘ کے اس موضوع پر ویڈیو لیکچرز موجود ہیں ۔
جو ویڈیو کی تیاری میں کافی مدد گار ہوسکتے ہیں۔لہٰذا دیر مت کریں۔ ۔
فارغ رہنے سے کچھ کوشش کرنا زیادہ بہتر ہے۔ زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا؟
آپ ناکام ہو جائیں گے اور کوئی آمدنی نہیں ہوگی۔
لیکن پھر بھی آپ بہت کچھ سیکھ چکے ہوں گے،
جیسا کہ ونسٹن چرچل نے کہا تھا کہ “جذبہ ماند پڑے بغیر
Comments