اسلام آباد پولیس کی کالی بھیڑیں

اسلام آباد پولیس کی کالی بھیڑیں🤔

تحریر :-عزیزخان ایڈوکیٹ لاہور

اسلام آباد میں ملازمت کرنے والے پولیس اور دیگر اداروں کے ملازمین اس لحاظ سے مزے میں ہیں کہ وہ اسلام آباد میں ہی بھرتی ہوتے ہیں اور ترقی پاتے ہوئے اعلی عہدوں پر اسلام آباد میں ہی ملازمت سے ریٹائیر ہو جاتے ہیں۔

اگر صرف محکمہ پولیس کی بات کی جائے تو پی ایس پی پولیس افسران کُچھ عرصہ کے لیے اسلام آباد میں ملازمت کرتے ہیں اور بعد میں دیگر صوبوں میں ٹرانسفر ہو جاتے ہیں۔

مگر کانسٹیبل اور اے ایس آئی بھرتی ہونے والے ماتحتان ادنیٰ اور اعلی اپنی ساری مدت ملازمت اسلام آباد میں رہتے ہیں کیونکہ اسلام آباد کا رقبہ جغرافیاٸی لحاظ سے اتنا بڑا نہیں ہے۔

جس کی وجہ سے ملازمین کو اچھے اور بُرے لوگوں کی پہچان ہوتی ہے جسے وہ اپنے ذاتی مفاد کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد پولیس کے متعدد ملازمین اور افسران مبینہ طور پر اخلاقی جرائم جس میں جوا کے اڈے ،قبحہ خانے ،منشات فروشی ،پاکستانی اور ولائیتی شراب کی خریدوفروخت اور ترسیل میں ملوث پائے جاتے ہیں .

جنسی تعلقات سے انکارپر عاشق نے بچے کو آگ میں پھینک دیا

جس کی ایک بڑی مثال اکتوبر 2017 میں شمالی کورین ایمبیسی کےفسٹ سیکریٹری کے گھر ڈکیٹی کی واردات تھی جو چند پولیس ملازمین نے کی تھی .

2 اکتوبر کو شالیمار پولیس کے تین اہلکاروں نے اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے شمالی کوریا کے سفارت خانے کے فرسٹ سیکریٹری کی رہائش گاہ سے اعلیٰ معیار کی درآمدی شراب کے 450 کارٹن 3000 امریکی ڈالر، لیپ ٹاپ، سونا اور ہیروں کے زیورات سمیت لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان لوٹ لیا۔

حنا کا غیرت کے نام پر قتل

یہ واردات اس وقت منظر عام پر آئی جب ہیون کی یونگ ڈکیتی کے اگلے ہی دن چین کے شہر بیجنگ سے واپس آئے اور گھر کے تالے ٹوٹے ہوئے پائے۔ اس کے بعد سفارت کار نے کوہسار تھانے سے رجوع کیا اور اپنے مرد گھریلو ملازم کے خلاف اس پورے واقعہ کی شکایت درج کرائی۔

اس کے بعد تھانہ کوہسار نے 3 اکتوبر کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 381 کے تحت سفارت خانے کے اہلکار کے ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی۔

والد کو کھانا کھلانے اور شراب پلانے کے بعد اسے زندہ جلا دیا

تفصیلات کے مطابق یہ واردات اُس وقت کے اے ایس آئی ملک آصف ہیڈ کانسٹیبل لال شہباز اور کانسٹیبل طارق نے کی تھی پولیس ملازمین کو شبہ تھا کہ کورین فسٹ سیکریٹری نے یہ غیرمُلکی قیمتی شراب ایمبیسی کی بلڈنگ واقعہ ڈیپلومیٹ انکلیو کے بجائے غیر قانونی طور پر اپنے گھر میں رکھی ہوئی تھی۔

قانون کے مطابق پاکستان میں موجود ایمبیسیز کے فسٹ سیکریٹری 2172 لیٹر تھرڈ سیکریٹری 1572 لیٹر اور ایمبسیڈر کو 3684 لیٹر غیرمُلکی شراب سالانہ منگوانے کی اجازت ہے۔

کراچی میں کالج کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی

محمد آصف اے ایس آئی متعینہ تھانہ شالیمار نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مسٹر ہیون کے گھر ریڈ کیا اور کروڑوں روپے مالیت کی شراب اور قیمتی سامان F/11-1 میں واقع ایک پولیس چوکی پر لے گیا جہاں شراب کی برآمدگی کا مقدمہ درج کرنے کی بجائے ساری شراب خردبرد کرنے کا پروگرام بنایا ۔

اس کاروائی میں مشہور زمانہ شراب فروش گینگ ملک برادز کا رکن ساگر بھی اُس کے ہمراہ تھا۔

مسٹر ہیون کی درخواست پر درج شدہ ایف آئی آر پر ملک آصف نے لاہور ہائیکورٹ سے اور دیگر ملزمان نے اسلام آباد سے عبوری ضمانتیں کروا لیں اُس وقت ساجد کیانی ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد تھے.

کرپشن کی زنجیر اور پولیس ملازمین کی مجبوریوں کا احوال پڑھیے

ایف آئی آر درج ہونے کے ایک دن بعد ہی مسٹر ہیون نے تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او اسجد کو درخواست دی کہ وہ مزید کاروئی نہیں کروانا چاہتا.

اس درخواست دینے کی وجہ شاید یہ سمجھ میں آتی ہے کہ برآمدہ شراب پاکستانی قانون کے مطابق مقررہ حد سے زیادہ تھی۔ اور ڈپلومیٹک انکلیو کی بجائے پرائیویٹ رہائشگاہ پر رکھی گئی تھی ۔

حوالات میں پانچ افراد جن کے خلاف ایف آئی آر درج نہ تھی

جس سے اس شبہ کو تقویت ملتی ہے کہ دارالحکومت میں مقیم غیرمُلکی سفارت کار شراب کی اسمگلنگ میں بھی ملوث ہوتے ہیں۔

کُچھ دن بعد ایس ایچ او پولیس تھانہ شالیمار جعفری کو ایک شہری نے اطلاع دی کہ چند مشکوک افراد شراب کے کارٹن F/10-2 میں واقع ایک گھر میں شفٹ کر رہے ہیں چناچہ اس اطلاع پر ایس ایچ او جعفری نے مختلف مقامات پر ریڈ کر کے 2103 بوتلیں غیرمُلکی شراب برامد کر لیں۔

میں اپنے بیٹے راشد کو بدمعاش بنانا چاہتا ہوں

جن کی مالیت 20 ملین روپے بنتی تھی اور ملک آصف اے ایس آئی اور اُسکے ہمراہی ملازمین جو چوری کی ایف آئی آر میں ضمانتیں کروا چُکے تھے اُن پر ایک اور مقدمہ تھانہ شالیمار میں درج کر دیا گیا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شمالی کوریا کے فسٹ سیکریٹری کے گھر سے 450 کارٹن شراب چوری ہوئی تھی اور فی کارٹن 12 بوتلوں کے حساب سے انکی تعداد 5400 بوتلیں بنتی تھیں.

مگر پولیس تھانہ شالیمار نے صرف 2103 بوتلیں برامد کیں جبکہ بقیہ 3297 بوتلیں جنکی مالیت کروڑوں میں بنتی تھی ۔

نکاح میں ہوائی فائرنگ دلہے کا کزن جانبحق

ملک آصف اور اُسکے ساتھی ساگر نے مبینہ طور پر غائب کر دیں اور یہ بوتلیں پولیس تھانہ شالیمار اور کوہسار کی پولیس نامعلوم وجوہات کی بنا پر ملک آصف اور اُسکے ساتھیوں سے برآمد نہ کر سکی کُچھ عرصہ بعد تمام ملزمان کی ضمانتیں عدالت نے کنفرم کر دیں کیونکہ کسی سے بھی برآمدگی نہ ہوئی تھی

ملک آصف اے ایس آیی لال شہباز ہیڈ کانسٹیبل اور طارق کانسٹیبل کے خلاف محکمانہ تادیبی کاروائی کرتے ہوئے افسران نے ملازمت سے برخواست کردیا جو کُچھ عرصہ بعد دوبارہ ملازمت پر بحال ہو چُکے ہیں۔

ملک آصف اے ایس آئی سے ترقی یاب ہو گر سب انسپکٹر بھی ہو گئے ہیں اور آجکل ایس ایچ او تھانہ لوہی بھیر اسلام آباد تعینات ہیں لال شہباز اور طارق بھی ملازمت پر بحال ہو کر اسلام آباد کے کسی تھانہ یا سی آئی میں تعنیات ہیں ۔شُنید ہے کہ یہ پولیس اہلکار اب بھی شکار کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

لاہور پولیس سے بدتمیزی خاتون کے خلاف مقدمہ درج

شراب کی 2103 بوتلیں آج بھی تھانہ کوہسار کے مال خانہ میں موجود ہیں جنہں سپرداری پر نہیں دیا گیا اتنا عرصہ گزرنے کے بعد اس بات کا قوی امکان ہےکہ ان بوتلوں میں اب رنگین پانی یا دیسی شراب بھر دی گئی ہو اور رہ گئیں 5400 میں سے بقایا 3297 بوتلیں وہ اسلام آباد اور ملک کے دیگر علاقوں کے شرفا کی پارٹیوں میں پی جا چُکی ہوں گی اور اس کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم بھی بٹ گئی ہوگی۔

آئی جی اسلام آباد احسن یونس صاحب آجکل اسلام آباد پولیس کی تنظیم نو کرنے میں مصروف ہیں۔

خاتون سب انسپکٹر میری روز نے خودکشی کر لی

منشیات فروش اور شراب فروش مافیا کے لوگ یا تو گرفتار ہو چُکے ہیں یا اسلام آباد چھوڑکر بھاگ گئے ہیں۔ آج گوگل کھولی تو میرے سامنے 2017 میں شمالی کوریا کی ایمبیسی سے لوٹی گئے شراب کی کہانی سامنے آگئی میں نے مناسب سمجھا احسن یونس صاحب کے علم میں اضافہ کردوں۔ اگر انہیں یقین نہ آئے تو گوگل کھول کر سرچ کر لیں۔

About the author: Shah Mahar

No Gain Without Pain
I am a Muslim and Love Muhammad

Comments

@peepso_user_54(Professor Javed)
great point
24/01/2022 5:03 pm
@peepso_user_330(Liaqat)
اسلام آباد چھوڑکر بھاگ گئے ہیں
11/02/2022 7:40 am