انڈھڑ گینگ کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا۔۔۔ ؟

انڈھڑ گینگ کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا۔۔۔ ؟

اصل اندرونی کہانی نے سندھ پولیس کے سارے دعوے فناء کردئیے

تحریر ریاض بلوچ خان پور

*مشہور کہاوت ہے کہ لوہے کو لوہا کاٹتا ہے بالکل اسی طرح پولیس کے لئے چیلنج دہشت اور خوف کی علامت بننے والے انڈھڑ گینگ کا خاتمہ کرنے کے لیے پنجاب پولیس کے 2 نوجوان افسران نے ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا جو 2021 سے پہلے خود خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا میری مراد عثمان چانڈیہ سے ہے

جوکہ تھانہ ظاہر پیر کے علاقہ کا رہائشی ہے عثمان چانڈیہ کے 3 اور بھائی ہیں جن میں صدام ۔ارسلان اور تنویر چانڈیہ شامل ہیں انہی بھائیوں میں سے 2 قتل کے مقدمہ میں رحیم یارخان جیل میں بند ہیں

قصہ کچھ یوں شروع ہوتا ہے کہ سال 2021 کو انڈھڑ گینگ نے سرعام 9 افراد کا قتل کردیا اور مستقل روپوشی اختیار کر لی اسی دوران حکومت پنجاب نے صادق آباد میں ڈی ایس پی شہنشاہ احمد چانڈیہ کو بطور سرکل پولیس آفیسر تعینات کردیا

نو افراد کا قتل، مرکزی ملز م کا ویڈیو بیان

سب انسپکٹر محمد سلیم درگھ ان کے پیارے شاگرد ساتھیوں میں سے تھے دونوں پولیس افسران نے مل کر انڈھڑ گینگ کے خاتمہ کیلئے پلاننگ کی اور فی کس ڈکیت کو مروانے یا گرفتار کرانے کے لئے 10 لاکھ روپے کا اعلان کیا مخبر کو 2 لاکھ روپے کی رقم بطور بیعانہ دینے کے لئے ڈی ایس پی شہنشاہ احمد چانڈیہ اور سب انسپکٹر سلیم درگھ کشمور موڑ پہنچے تو ڈی ایس پی کے چیچہ وطنی تبادلہ کے احکامات اگئے

نو9 افراد کی ڈاکوؤں کی فائرنگ سےہلاکت کی ویڈیو وائرل

یوں یہ مشن موخر ہوگیا اسی دوران انڈھڑ گینگ نے سندھ میں ایک ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز کو شہید کر دیا اور مزید پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے کی دھمکی دی

اسی دوران سندھ پولیس کے شہید ڈی ایس پی کے موبائل فون سے واٹس ایپ نمبر کے ذریعے انڈھڑ گینگ نے ڈی ایس پی شہنشاہ احمد چانڈیہ اور سب انسپکٹر محمد سلیم درگھ کو قتل سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور مسلسل کافی عرصہ تک یہ سلسلہ جاری رکھا .

سندھ کا بدنام زمانہ ڈاکو سلطو شر آج پولیس مقابلے میں ہلاک

ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا کہ آج سے قریب ڈیڑھ ماہ قبل ڈی ایس پی شہنشاہ احمد چانڈیہ جو اس وقت ڈیرہ غازی خان میں تعینات ہیں سب انسپکٹر محمد سلیم درگھ کے ساتھ ملکر اپنی سابقہ پلاننگ کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے جرائم کی دنیا سے پہلے سے توبہ تائب ہونے والے عثمان چانڈیہ کو کراچی سے ڈیرہ غازی خان بلوایا

اس ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں عثمان چانڈیہ کو اعلی تیراکی اور دوران تیراکی فائرنگ کی تربیت ہیڈ امین گڑھ(رحیم یارخان ) میں دی اس دوران عثمان چانڈیہ کلاشنکوف کے برسٹ کی 98 فیصد ایکوریسی تک پہنچ گیا

آم کی گٹھلی بھی بے شمار فوائد کی حامل

اس کے بعد جرائم پیشہ عناصر سے عثمان چانڈیہ کے روابط بڑھانے اور ڈکیت گینگ کو اپنی دوستی کا یقین دلانے کے لئے موٹر سائیکلوں سمیت دیگر مال دے کر ڈکیتی کا ظاہر کرکے مراسم بڑھائے گئے

ذرائع نے بتایا کہ انڈھڑ گینگ کے خاتمے سے 2 روز قبل پولیس نے انہی 2 نوجوان افسران نے عثمان چانڈیہ کو دریا میں تیراکی کے لئے لائف جیکٹس کراچی سے منگوا کردیں یہ جیکٹس اسرار چانڈیہ نامی نوجوان لایا

پسٹل چل جانے سے تھانے میں بیٹھا نوجوان ہلاک قتل یا اتفاقیہ حادثہ

عثمان چانڈیہ کی ڈاکوؤں سے یاری کی ویڈیوز اور تیراکی کی جیکٹس خریداری کے علاوہ ڈی ایس پی شہنشاہ احمد چانڈیہ اور سب انسپکٹر محمد سلیم درگھ کی کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے اگلے مورچوں پر حملے کی ویڈیوز بھی ہم نے حاصل کیں واقعہ سے 2 روز قبل اندھڑ گینگ کے ڈاکوؤں نے عثمان چانڈیہ کو اپنے پاس کشمور بلایا ہیڈ گڈو ورکس تک اسے سب انسپکٹر محمد سلیم درگھ چھوڑ کر آئے

بیوی نے آشنا سے مل کر شوہر کا قتل کرا دیا

لائف سیو جیکٹس کو چھپانے کے لئے عثمان چانڈیہ کی بلوچ ثقافتی شلوار سلوائی گئی اور اس کی رانوں سے جیکٹس باندھ دی گئیں اندھڑ گینگ کا خاتمہ کرکے عثمان چانڈیہ کو پولیس نے کیسے ریسکیو کرنا تھا وہ نقشہ جات بھی بن گئے ہیڈ گڈو ورکس سے عثمان چانڈیہ کو ڈاکوؤں کا ساتھی کشمور کے علاقہ میں موٹر سائیکل پر لے گیا.

پہلی رات عثمان چانڈیہ نے پیچھے پولیس افسران کو آگاہ کیا کہ جانو اندھڑ گینگ دعوت پر دوسری جانب گیا ہوا ہے لہذا پلان ایک دن تاخیر کا شکار ہوگا یوں دوسرے روز اندھڑ گینگ کے ڈاکوؤں نے عثمان چانڈیہ کو دریا کی دوسری جانب اپنے پاس بلالیا

میں اپنے بیٹے راشد کو بدمعاش بنانا چاہتا ہوں

رات کو کھانا جشن وغیرہ کے بعد جونہی ڈاکو سوئے تو تاک میں لیٹے عثمان چانڈیہ نے جانو کی کلاشنکوف اٹھا کر 6 ڈاکوؤں پر فائرنگ کر کے انہیں وہیں ڈھیر کردیا اور خود وہاں سے فرار ہوکر دریا کی جانب نکل پڑا وہ راستہ بھول گیا س دوران پولیس سے مسلسل رابطے میں رہا

مگر دن کے اجالے میں وہ جونہی دریا تک پہنچا جہاں سے اس نے دریا پار کرنا تھا درجنوں کی تعداد میں پیچھا کرتے ڈکیتوں کے ہتھے چڑھ گیا ان ڈکیتوں نے عثمان چانڈیہ کو دریا کنارے ہزاروں گولیاں مار کر قتل کردیا

نوکری سے نکالے جانے کی رنجش آفیسران کو فائرنگ کرکے قتل کردیا

اصل میں یہ کارگزاری پنجاب پولیس کے 2 دلیر افسران ڈی ایس پی شہنشاہ احمد چانڈیہ اور سب انسپکٹر محمد سلیم درگھ کی ہے جنہوں نے اپنے سارے پلان سے پنجاب پولیس کے 2 اعلی افسران کو اعتماد میں لیکر سارا کام کیا تو قارئین یہ تھی اندھڑ گینگ کے خاتمہ مقابلہ کی اصل داستان جس کے دستاویزی ویڈیوز ثبوت موجود ہیں

Revenge of daughter mom killed 10person

یہ علاقہ صادق آباد پولیس کا تھا یوں 2 قابل پولیس آفیسرز نے اپنی بہترین حکمت عملی کے باعث لوہے کو لوہے سے کٹوایا اور دہشت کی علامت اندھڑ گینگ کا خاتمہ ممکن ہوا سندھ پولیس نے اس کو موقع غنیمت جانا اور ڈاکوؤں سے مقابلہ شو کردیا

بہنوئی کے سر اور مونچھوں داڑھی کے بال مونڈ دیئے

یوں تو عثمان چانڈیہ نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ جرائم کی دنیا میں گذارا مگر جب سے توبہ تائب ہوا تو اس نے ٹھانی کہ اس نے اپنے خاندان کے ماتھے پر لگے جرم کی دنیا کے کلک کو صاف کرنا ہے

اسی ارادے نے اس کو بے مثال کامیابی دی کہ آج وہ ہیرو کے طور پر جانا اور پکارا جارہا ہے سلام ہے ان پولیس افسران کو جنہوں نے دہشت کی علامت ڈاکوؤں کے خطرناک گینگ کا خاتمہ کرنے کے لیے کامیاب حکمت عملی تیار کر کے اس کو عملی جامہ پہنایا*

About the author: Shah Mahar

No Gain Without Pain
I am a Muslim and Love Muhammad

Comments

@peepso_user_311(Nasrum Minullah)
جرائم پیشہ افراد کی زندگی
30/07/2023 3:50 am
@peepso_user_680(Maaz)
Amazing story 👏
30/07/2023 10:43 am