وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ ’خطے کو عدم استحکام کی آگ میں جھونکنے والے نتائج سے بے نیاز ہو کر محض انتخابی فتح کے لیے خطرناک ترین عسکری حماقت کا سہارا لیا گیا۔
پلوامہ ڈرامہ تھا، پاکستان نشانہ تھا۔
بالاکوٹ پر نہایت ذمہ دارانہ اور نپے تلے ردعمل سے پاکستان نے بڑا بحران ٹالا۔
اس کے باوجود مودی سرکار بھارت کو ایک بدمعاش ریاست میں بدلنے پر لگی ہوئی ہے۔‘
میڈیا اور سوشل میڈیا ٹرینڈ کی صورت چلنے والے اس لیک ڈیٹا کے مطابق ارنب گوسوامی نہ صرف بالاکوٹ پر حملے بلکہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھی آگاہ تھے۔
-دوسری طرف ریپبلک ٹی وی نے ایک بیان میں اپنے ایڈیٹر اِن چیف ارنب گوسوامی پر لگائے گئے پاکستانی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے
کہ انھوں نے ‘پاکستانی حکومت اور آئی ایس آئی کی (انڈیا کے لیے) بُری نیت اور نقصان دہ کارروائیوں کو بے نقاب کیا ہے۔۔۔
سعودی عرب کا بغیر کار اور کاربن والا شہر کیسا ہوگا؟ |
شاہراہوں سے آسمان تک: پاکستان کا مشہور ٹرک |
ایر ہوسٹس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ٹنڈر پر اس شخص سے زیادتی |
سندھ پولیس کے افسرانکاؤنٹر سپیشلسٹ |
انڈین ریاست مخالف عناصر ریپبلک میڈیا نیٹ ورک کے خلاف ایک سازش کر رہے ہیں۔’
لیک ہونے والے ڈیٹا کے مطابق 23 فروری 2019 کو ارنب گوسوامی نے بی اے آر سی کے چیف کو پاکستان سے متعلق بڑی خبر کی پیشگی اطلاع دی۔
-مبینہ طور پر ارنب گوسوامی نے اپنے ساتھی کو بتایا کہ پاکستان کے خلاف معمول سے بڑی کارروائی ہو گی
اس کے بعد بالاکوٹ حملے کے بعد ارنب نے بتایا کہ مزید کارروائی بھی ہو گی۔
ج امریکی تجزیہ نگار مائیکل کگلمین نے ٹوئٹر پر لکھا کہ
کیسے ایک انڈیا صحافی نے مبینہ طور پر 2019 میں پلوامہ حملے سے تین دن قبل واٹس ایپ پر بات چیت کے دوران کہا کہ
اس واقعے کی کوریج سے ان کے چینل کی رینٹگ میں اضافہ ہو گا”۔”
انھوں نے یاد دلایا کہ پلوامہ حملے میں انڈیا کے 40 فوجی مارے گئے تھے۔
ارنب گوسوامی کے انکشافات: سوشل میڈیا پر رد عمل
ارنب کے انکشافات کے بعد سوشل میڈیا پر بھی رد عمل دیکھنے میں آیا ہے۔
حزب اختلاف کی جماعت کانگرس کے ایک رہنما سری واستا نے اپنے ٹویٹ میں انڈیا کے چیف جسٹس سے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے از خود نوٹس لینے کے بارے میں کہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پھر یہ درست تصور کیا جائے کہ ججز کو خریدا جا سکتا ہے۔
:پاکستان کے دفتر خارجہ کا رد عمل
!پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے رد عمل میں کہا
– حالیہ مہینوں میں عالمی برادری کو انڈیا کی طرف سے پاکستان میں کی جانے والی ریاستی دہشتگردی کے بارے میں ثبوت مہیا کیے گئے ہیں
اور ان میں انڈیا کی طرف سے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز اور جعلی خبروں کی مہم بھی شامل ہے۔
-پاکستان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تازہ ترین انکشافات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں
پاکستان کا مؤقف
: بی جے پی نے پاکستان کو بدنام کرنے اور دہشتگردی کے الزامات سے تعلق جوڑنے کے لیے ایک ’فالس فلیگ آپریشن‘ لانچ کیا۔
-پاکستان کے مطابق اس آپریشن کا ایک مقصد انڈیا میں قوم پرستی کو فروغ دینا بھی تھا، یہی وجہ تھی
کہ انڈیا کی طرف سے نام نہاد سرجیکل سٹرائیک کے دعوے بھی کیے گئے اور پھر انتخابات جیتنے کے لیے ان جذبات کو استعمال کیا گیا۔
’یہ سب آر ایس ایس۔ بی جے پی کا ایک ایسا طے شدہ ایجنڈا ہے، جس کے تحت وہ انتخابی جیت کو یقینی بناتے ہیں۔‘
Comments