Electric car

پیٹرول کا دور ختم دنیا تیزی سے الیکٹرک کاروں کی طرف

افغانستان گرین اکانومی کا مرکز!پیٹرول کا دور ختم ہونے والا ہے۔

اگلا دور ہے لیتھیم کا۔ دنیا تیزی سے الیکٹرک کاروں کی طرف جا رہی ہے۔

یہ کاریں چلتی ہیں بیٹری سے اور بیٹری بنتی ہے لیتھیم سے۔

قدرت کی مہربانی دیکھئے کہ پیٹرول سے بھی مسلم خطوں کو نوازا اور لیتھیم کے ذخائر بھی انہی کو دیئے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے باعث کئی ممالک تیل سے چلنے والی گاڑیاں بتدریج ختم کرنے جا رہے ہیں۔

برطانیہ اور فرانس 2030 تک ان سے جان چھڑانے کا اعلان کرچکے ہیں۔ جس کا متبادل بجلی سے چلنے والی گاڑیاں ہیں۔

آج الجزیرہ نے اس پر ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے اور لکھا ہے کہ ماہرین کہتے ہیں کہ لیتھیم کا سب سے بڑا ذخیرہ افغانستان میں ہے۔ اگر نئی افغان حکومت اہل ثابت ہوئی تو بہت جلد افغانستان جنگوں اور افیون کی سرزمین سے دولت و ثروت کا مرکز بن جائے گا۔

lithium stone
lithium stone

امریکی جیولوجکل ماہرین کے مطابق 3 ٹریلین ڈالر یعنی تین ہزار ارب ڈالر کا خزانہ افغان سرزمین میں مدفون ہے۔ بعض سروے رپورٹوں میں اس کا 10 اور بعض میں 30 ٹریلین ڈالر بتایا گیا ہے۔ امریکیوں نے صرف اسکین اور سروے پر 17 ملین ڈالر خرچ کئے تھے۔

قدرت نے اس ملک کو وافر مقدار میں سونا، Neodymium،cerium، lanthanum، cobalt اور copper سے بھی نوازا ہے۔ اس سال کے آخر تک 1.8 ارب ٹن اعلیٰ قسم کا لوہا نکالنے کیلٸے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کا امکان ہے۔ جس کی قیمت 274 ارب ڈالر ہے۔

جبکہ نحاس یعنی نکل کے ذخاٸر کی قیمت 420.9 ارب ڈالر ہے۔

لیکن اس دور میں سب سے زیادہ اہمیت لیتھیم کی ہے۔ جس کی مانگ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے 40 فیصد تک۔ بہت سے ممالک اس خزانے کی تلاش میں سرگردان ہیں۔

یہاں تک کہ تیل کی دولت سے مالامال سعودی عرب جیسے ممالک بھی۔ کیونکہ یہ ماحول دوست توانائی ہے۔

اس لئے اسے Green Economy کہا جانے لگا ہے۔ اب اگلا دور اسی کا ہے۔

Lithium stone
Lithium stone

تیل کے مقابلے میں لیتھیم کی اہمیت وافادیت کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ اگر تیل ختم ہوجاٸے تو صرف گاڑیاں بند ہوجاٸیں گی۔

لیکن لیھتیم نہ ہو تو موباٸل فون، لیپ ٹاپ، ڈرون اور ٹیبلٹ سے لے کر وہ تمام برقی آلات ناکارہ جو بیٹری سے چلتے ہیں۔ US Geological Survey نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ افغان سرزمین میں مدفون نادر اور قیمتی دھاتوں تک رسائی بھی بہت آسان ہے۔

اس کیلئے کوئی زیادہ محنت یا سرمایہ لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

اگر ایسا ہوا تو بہت جلد افغانستان مائننگ کا عالمی مرکز بن جائے گا۔

About the author: Shah Mahar

No Gain Without Pain
I am a Muslim and Love Muhammad

Comments

@peepso_user_134(Azam Khan)
nice
07/11/2021 9:36 am
@peepso_user_233(Muhammad Habib)
Right ✅
09/11/2021 11:02 am