!۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نئ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پالیسی کی منظوری ۔۔۔۔۔۔۔
۔حکومت نے نئ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پالیسی کی منظوری دی ہے۔ جس کا مقصد ٹیکسٹائل مصنوعات کی راہ میں حائل مشکلات کو کم کرنا ہے۔
سب سے بڑا مسلہ تھا۔ کہ ایکسپورٹ کرنے والے ممالک کی قیمتوں کا مقابلہ کیا جو۔ جو اخراجات کم کر کے ہی ہو سکتا تھا۔ جو کہ گیس/ بجلی کی قیمتوں اور درآمدات خام مال پر امپورٹ ڈیوٹی اور ٹیکسز سے متعلق تھا۔
کھڈیوں پر چادریں اور کپڑے بنانے کا گاؤں
حکومت نے
1- ایکسپورٹ کرنے والی کارخانوں / کمپنیوں میں گیس / بجلی کے نرخ انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ کے برابر کرنے کی منظوری دی ہے!
2- ٹیکسٹائل مصنوعات میں استعمال کئے جانے والے خام مالپر ٹیکس اور درآمدہ ڈیوٹی کم کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔
ٹیکسٹائل مصنوعات کی ایکسپورٹ کرنے والی کمپنیوں اور حکومتی اعدادوشمار کے مطابق اس پالیسی سے ایکسپورٹ دو سالوں یعنی 2023 اور 2024 کے سال میں 42 ارب ڈالر ہو جائیگی ان شا اللہ !
مسواک سے سالانہ سو ارب روپیہ کیسے کما سکتے ہیں؟
کہ ملک میں نئ مشینری لگ رہی ہے اور کچھ امپورٹڈ مشینری پاکستان پہنچ رہی ہے۔ جو اس سال 2022 کے آخر تک لگ کر کام شروع ہو جائیگا۔
پاکستان میں بہترین کپاس ، اچھا موسم ، فیکٹریاں موجود اور سب سے بڑھ کر مل مالکان اور ورکر رات دن محنت کر رہے ہیں۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ مصنوعات ایکسپورٹ کی جا سکیں۔
Comments