baby death

بچی پر مرچ اسپرے کرنے والے پولیس اہلکار معطل

کم عمر بچی کو گرفتار کرتے وقت اس پر مرچ اسپرے کرنے کے الزام میں متعدد پولیس افسران کو معطل کر دیا

امریکا میں حکام نے  پیر یکم فروری کو اعلان کیا کہ معاملے کی تفتیش مکمل ہونے تک ان تمام پولیس افسران کو معطل کر دیا گیا ہے

جنہیں نو سالہ بچی کو گرفتار کرتے وقت مرچ کا اسپرے چھڑکنے کے الزام کا سامنا ہے۔

یہ واقعہ ریاست نیو یارک کے روکیسٹر کا ہے۔

 پولیس کی وردی پر لگے کیمروں سے حاصل شدہ فوٹیج میں دیکھا گیا کہ پولیس اہلکار کم عمر بچی کو ہتھکڑی لگا رہے ہیں

اور اس پر مرچ کا اسپرے چھڑک رہے ہیں۔

اسی کے مد نظر یہ کارروائی کی گئی ہے۔

شہر کے میئر لولی وارین نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا، ”جمعے کے روز جو کچھ بھی ہوا وہ بہت ہی ہولناک ہے،

اور ہماری پوری برادری کا اس پر برہم ہونا بھی درست ہے۔ بد قسمتی سے ریاست نیو یارک کا قانون ہمیں

اس پر فی الوقت مزید سخت کارروائی کی اجازت نہیں دیتا۔”

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس سلسلے میں کتنے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی

جنسی تعلقات سے انکارپر عاشق نے بچے کو آگ میں پھینک دیا
فلوریڈا کا ایک شخص پولیس سے بری طرح ہار گیا
چار مرد لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے
سندھ پولیس کے افسرانکاؤنٹر سپیشلسٹ
برے پھنسے ایک پولیس آفیسر کی آپ بیتی

تاہم جب تک راکیسٹر پولیس کا محکمہ اس معاملے کی اپنی داخلی جانچ مکمل نہیں کرلیتا اس وقت تک وہ معطل رہیں گے۔

پولیس اہلکاروں کے جسم پر جو کیمرے نصب ہوتے ہیں اس کا فوٹیج گزشتہ اتوار کو جاری کیا گیا۔

اس فوٹیج میں نو سالہ بچی پر قابو پانے کے لیے پولیس اہلکاروں کو اس پر مرچ کا اسپرے چھڑکتے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ واقعہ جمعے کے روز کا ہے جب ایک خاندان میں بعض مشکلات کے سبب پولیس کو رپورٹ کیا گیا

اور پھر پولیس اسے حل کرنے وہاں پہنچی تھی۔

کارروائی کے دوران ایک پولیس افسر کو بچی کو ڈانٹتے ہوئے یہ بھی سنا جا سکتا ہے

کہ ”بچہ بننے کی کوشش مت کرو” جس پر بچی جوابا کہتی ہے،

”میں تو بچی ہی ہوں۔”

سخت سرد موسم میں بچی کو اس جگہ زمین پر گرا قابو میں کیا گیا جہاں کافی برف پڑی ہوئی تھی۔

بچی کو یہ بھی کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ”کیا

 آپ برائے مہربانی مجھ پر لگی برف ہٹا سکتے ہیں۔

سردی بہت زیادہ ہے۔” اس پر ایک پولیس اہلکار کہتا ہے،

” آپ کو کافی موقع دیا جا چکا ہے۔ اب کار میں بیٹھ جاؤ۔”

پولیس کا کہنا ہے کہ چونکہ بچی نے ان کے حکم کی تعمیل نہیں کی

اس لیے ہتھکڑی لگی ہوئی اس بچی کے چہرے پر ایک پولیس اہلکار نے مرچ کے اسپرے  کا چھڑکاؤ کیا۔

شہر کے نائب پولیس سربراہ اینڈر انڈرسن کا کہنا تھا کہ جو کچھ بھی بچی کے ساتھ ہوا، 

اس سے بچی اس قدر ذہنی طورپرمتاثر ہوگئی کہ اس نے خود کشی کر نے کی کوشش کے ساتھ ہی دوسروں کو نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی۔

اس فوٹیج میں پولیس کی کاررائی کو دیکھ کر مقامی لوگوں میں زبردست غم و غصہ ہے

اور اس کے خلاف بڑی تعداد میں لوگوں نے شہر کے پولیس ہید کوارٹر کے باہر مظاہرہ بھی کیا ہے۔

چند ماہ قبل ہی اسی شہر میں پولیس کی زیادتی کے سبب ڈینیئل پروڈ نامی ایک شخص کی موت ہوگئی تھی۔ 41 سالہ ڈینیئل نشے کی حالت میں ایک گلی میں برہنہ بھاگ رہے تھے

اور جب پولیس نے انہیں پکڑا تو ان کے بھائی نے ان کی خراب ذہنی صحت کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا۔

لیکن پولیس نے ایک نہ سنی اور ان کے چہرے پر ہوڈ ڈال کر دو منٹ تک زمین پر دبوچے رکھا۔

جس سے ان کی سانس تقریباً رک گئی اور بعد میں ہسپتال میں ان کی موت ہوگئی تھی۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی) 

About the author: Shah Mahar

No Gain Without Pain
I am a Muslim and Love Muhammad

Comments

No comments yet