polyster button

How to start Polyester button in Pakistan

پولی ایسٹر سے بٹن بنانے کی طریقہ

فائبر گلاس سے تو سبھی وقف ہوں گے.

جی وہی فائبر گلاس جس سے لان کی کنوپیاں، پارکنگ کی چھتیں اور بچوں کے امیوزمنٹ پارکس کے بیشتر ہاتھی گھوڑے اور دیگر کھلونے وغیرہ بنتے ہیں.

یہ فائبر گلاس بنیادی طور پر دو اجزاء سے مرکب ہوتا ہے.

ایک شیشے کا کپڑا گلاس میٹ اور دوسرا ریزن. جو ریزن فائبر گلاس کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے اسے پولی ایسٹر ریزن. (Unsaturated polyester resin) کہتے ہیں.

گلاس فائبر میں جو پولی ایسٹر ریزن استعمال ہوتا ہے

وہ زیادہ تر تھالک این یائیڈرائیڈ. ( Phthalic anhydride) اور ایتھائل گلائیکلول سے بنا ہوتا ہے. جس میں بہت سا سٹائیرین ملایا گیا ہوتا ہے.

اگر یہی ان سیچوریٹڈ پولی ایسٹر ریزن تھالک این یائیڈرائیڈ کی بجائے مالیک این یائیڈرائیڈ سےبنایا جائے تو یہ نسبتاً زیادہ سخت اور مضبوط ہوتا ہے.

یہی پولی ایسٹر بٹن بنانے کے کام آتا ہے.

پاکستان میں فائبر گلاس کیلئے ریزن بنانے والی بہت سی کمپنیاں ہیں.

یہ بہت ہی آسانی سے بٹن بنانے والا ریزن بناسکتی ہیں.

بٹن بنانے کیلئے اس ریزن میں ہارڈنرز ملا کر اسے پولی ایسٹر شیٹ بنانے والی مشین میں ڈالا جاتا ہے.

یہ مشین صرف ایک گھومتا ہو ڈرم ہوتا ہے.

جس کے اندر کی طرف گاڑھا سیال ریزن ڈال کر گھومنے دیا جاتا ہے.

ہارڈنر کی مقدار کے حساب سے یہ سیال ریزن، پندرہ سے بیس منٹ میں سخت ہوکر گول پائپ کی شکل اختیار کرلیتا ہے.

اس پائپ کو مشین سے نکال کر ایک طرف سے کاٹ کر سیدھا کرنے سے پولی ایسٹر شیٹ حاصل ہوتی ہے جس سے بٹن کے بلینک بنائے جاتے ہیں.

بٹن بلینک بنانے کے لیے ایک چھوٹے سے پریس کی مدد سے پولی ایسٹر شیٹ میں سے مطلوبہ سائز کے بلینک کاٹ لیے جاتے ہیں.

ان بلیکس کو بٹن بنانے والی مشین میں ڈال دیا جاتا ہے.

یہ مشین خراد کے اصول پر کام کرتے ہوئے بٹن کو دونوں اطراف سے کھرچ کر صاف بھی کرتی ہے اور ساتھ ہی سوراخ بھی کردیتی ہے.

تیار بٹن یہاں سے اگلے مرحلے پر ایک گھومتے ہوئے پالش ڈرم میں ڈالے جاتے ہیں جہاں یہ پالش کردیے جاتے ہیں.

اگر کوئی الفاظ لکھنا مقصود ہوں یا مارکہ لگانا ہو تو اس کیلئے آج کل لیزر مشین استعمال کی جاتی ہیں.

تیار بٹن پیک کر کے مارکیٹ بجھوا دیے جاتے ہیں.

پولی ایسٹر شیٹ بنانے والی اور بلینک کاٹنے والا پریس دونوں کی قیمت پانچ لاکھ کے قریب ہے.

جب کہ بٹن بنانے والی مشین چین سے پانچ سے چھ ہزار ڈالر میں ملتی ہے.

یہ مشین پانچ سے آٹھ ہزار بٹن فی گھنٹہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے.

اگر دو شفٹ میں بیس گھنٹے بھی چلائی جائے تو ایک لاکھ بٹن روزانہ بنائے جاسکتے ہیں.

بیس بائیس لاکھ کی مشینری اور اتنے ہی سرمایہ سے ماہانہ چھ سے دس لاکھ تک کمائے جاسکتے ہیں.

پاکستان میں جس طرح آج کل کپڑے کی صنعت پر عروج ہے،

ہمیں اس صنعت سے متعلقہ تمام دیگر اشیاء جیسے بٹن، زیپ، بکرم پی اور وی سی بیجز وغیرہ فی الفور وطن عزیز میں بنانا شروع کرنا چاہئیں

تاکہ نہ صرف بہت سے بے روزگار، برسرِ روزگار ہوں بلکہ قیمتی زر مبادلہ کی بھی بچت ہو .

( ابنِ فاضل)

About the author: Shah Mahar

No Gain Without Pain
I am a Muslim and Love Muhammad

Comments

No comments yet