پروبائیوٹک ڈرنک گھروں میں خود ہی کیسے تیار کرتے ہیں
پروبائیوٹک مشروب کے متعلق بہت سے دوستوں نے پوچھا ہے. چاولوں سے یہ بنانا بہت ہی آسان ہے.
جاپان، تھائی لینڈ اور چین وغیرہ کے لوگ گھروں میں خود ہی تیار کرتے ہی اور روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں.

مندرجہ ذیل اشیاء درکار ہیں.
پانچ لیٹر بوتل
پانچ لیٹر ابال کر ٹھنڈا کیا گیا پانی
450 گرام چاول
150 گرام شکر
50 گرام نمک
طریقہ :
چاول دھو کر بوتل میں ڈال دیں. اور اتنا پانی ڈال دیں کہ یہ ڈوب جائیں. آدھ گھنٹے بعد پانی، شکر اور نمک ڈال کر ڈھکن لگا دیں.
پانی کی مقدار اتنی ہو کہ اوپرکا کم از کم ڈھائی سے تین انچ حصہ خالی رہے.
اب بوتل کو آگے پیچھے اس طرح ہلائیں کہ چاول آپس میں رگڑ کھائیں مگر ٹوٹیں نہیں.
اس عمل چاولوں کی سطح پر لیکٹوبیسلس زیادہ سے زیادہ اتر کر پانی میں شامل ہوجائیں گے.
کم از سو بار بوتل ہلانا چاہیے.
اب ڈھکن ہلکا سا کھول کر بوتل کو دبائیں کے پانی بالکل کنارے تک آجائے اسی حالت میں ڈھکن زور سے بند کردیں.
اور گرم سایہ دار جگہ ترجیحاً باورچی خانہ میں ہی رکھ دیں.
بیکٹیریا شکر کو لیکٹک ایسڈ میں تبدیل کرتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کرتے اور خود بھی بڑھتے ہیں.
دس بارہ گھنٹے بعد آپ دیکھیں گے بوتل کے اوپر جو خالی جگہ چھوڑی گئی تھی اس میں گیس بھر چکی ہے.
بوتل کو پانچ دس بار ہلا کر ڈھکن ڈھیلا کریں.
بوتل کا دبا کر ساری گیس نکال دیں اور اسی حالت میں ڈھکن پھر بند کردیں.
یہی عمل صبح شام پانچ دن دہرانا ہے.
پانچویں چھٹے دن پانی کا ذائقہ زبردست کھٹا اور فرمنٹیشن کی خوبصورت خوشبو پیدا ہوچکی ہوگی.
آدھا پانی اور آدھا مشروب ملاکر پئیں. بالکل کانجی جیسا ذائقہ ہے اور رنگ سفید. سمجھیں سفید کانجی پی رہے ہیں. بہت مفید ہے

مشروب نکال کر دوسری بوتل میں محفوظ کر لیں اور انہیں چاولوں کے ساتھ پھر سے شکر اور نمک ڈال کر نیا بیچ بنانے کیلئے رکھ دیں.
تھوڑا سا پچھلے بیچ کا مشروب بطور بیج یا جاگ رہنے دیں. ایک بار ڈالے گئے چاولوں سے پانچ بار مشروب بنایا جاسکتا ہے.
پینے کے علاوہ اسے قدرتی جراثیم کش کے طور پر فرش اور فرنیچر وغیرہ کی صفائی کیلئے فینائل کے متبادل کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا.
لیکٹک ایسڈ بیماری پھیلانے والے جراثیموں کا نہ صرف تدارک کرتا ہے بلکہ ان کی افزائش کو روکتا ہے.
( ابن فاضل)
Comments