رحیم یار خان کے عوام کا جانی و مالی اور امن دشمن کچہ ارضی سندھ کا بدنام زمانہ ڈاکو سلطو شر آج کتے کی موت مارا گیا۔
یہ بے غیرت انسان ہنی ٹریپ کی انڈسٹری کا منیجنگ ڈائریکٹر اور سربراہ تھا ۔
خاتون سب انسپکٹر میری روز نے خودکشی کر لی
جو عورتوں کی کالز کے زریعے رحیم یار خان اور سندھ سمیت پورے پاکستان سے لوگوں کو ٹریپ کر کے بلواتے اور ، بھونگ ، مرید شاخ، کمسن شہید ، اوباڑو ، شکار پور، کندھکوٹ ، کشمور ، روجھان ، عمر کوٹ ، کوٹ سبزل و دیگر کچے کے علاقوں سے اغوا کرلیتے تھے اور کروڑوں روپے تاوان کے عوض انہیں چھوڑا جاتا تھا.
خاتون سب انسپکٹر میری روز نے خودکشی کر لی
مغویوں سے بدفعلی اور تشدد سمیت انہیں بھوکا پیاسا رکھنا تشدد کی ویڈیوز بنا کر آپ لوڈ کرنا اس کا معمول تھا مغویوں کو ایسے باندھ کر رکھنے جیسے جانوروں کو باندھا جاتا تھا ۔
A police officer who is encounter specialists
اور سندھ پولیس کے فخر ایس ایس پی تنویر تنیو اور انکے ساتھی پولیس ملازمین نے ، دھشت گرد سلطوشر اور اس کے ساتھی کو کتے کی موت مار دیا.
فائرنگ کے تبادلہ میں خطرناک ریکارڈی ملزم ناصر کورائی کو گرفتار کر لیا
رحیم یارخان کے عوام کو آج سکھ کا سانس لیتے ہوئے اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاھیئے کہ اللہ تعالیٰ نے کسی بے گناہ مغوی کی فریاد سن لی اور اسکی موت کا وقت مقرر کیا.
سلطو شر 200 سے زائد مقدمات میں مطلوب تھا ۔
اس پر ایک کروڑ روپیہ کا انعام تھا ۔
اسلام آباد پولیس کی کالی بھیڑیں
کچے کے دیگر ڈاکوؤں کو بھی یہ پیغام دیا گیا ہے کہ جرم کا راستہ چھوڑ دیں اللہ کے بندوں کو ناجائز تنگ نہ کریں اور قانون کا سامنا کریں۔
پولیس اور ڈاکؤوں کے درمیان بڑی ڈیل
اگر پولیس کو گرفتاری نہیں بھی دیتے تو نہ دیں اور کچے میں اپنی زندگی سکون سے گزاریں مگر اللہ کے بندوں کو تنگ نہ کریں ورنہ انجام کتے کی موت ہی ہوگا.
Comments