صرف تین گھوڑے بِکے ہیں۔‘‘ وہ بے چارا شاید اس سے آگے بھی کچھ کہتا لیکن موت کے ظالم وار نے اسے مہلت نہ دی، راہزن کی بندوق سے یکے بعد دیگرے دو ارغوانی شعلے مسافر کی چھاتی کو پھاڑتے ہوئے نکل گئے۔ تین گھوڑوں کا سن کر اس کی انگلی نے خود بخود ہی لبلبی پر دباؤ بڑھا دیا تھا، ایسا شاندار موقع بھلا
گھوڑوں کے سوداگر کا قتل کیوں ہوا ؟
25/02/2021
(updated 26/02/2021)
Published by Shah Mahar