میں پاگلوں کی طرح اس کی گاڑی کے پیچھے بھاگا، میرے ہاتھوں نے گاڑی کی ہیڈ لائٹ کو چھوا…..
میرے قدم گاڑی کی اسپیڈ کا مقابلہ نا کرسکے، میں لڑکھڑاتے ہوئے مری کے ٹھنڈے فرش پر گرا…..
مری کے پہاڑوں سے لیکر برف زاروں کے چپے چپے نے سنا تھا، ہادی ایڑھیاں رگڑ رگڑ کے رویا تھا…..
مری میں تفریح کے غرض سے آئے لوگوں نے ایک مرد کو ایک عورت کیلئے روتے دیکھا تھا، اپنی جاگتی آنکھوں سے،
وہ ان مردوں میں سے تھا جو کسی عورت کیلئے رویا تھا_
Blood cancer
17/11/2020
(updated 28/12/2020)
Published by Shah Mahar