ید کا مکان جو 100 دروازوں پر مشتمل تھا اج بھی بزرگوں کو یاد ہے جس کو مسمار کر سکول کی عمارت تعمیر کی گئی۔ 1947ء میں مہاجرین کی آبادکاری بھی ہندوؤں کے چھوڑے ہوئے مکانات میں کی گئی۔سکھوچک میں چونکہ تجارتی مرکز تھا اور ہندو مذہب کے افراد کی اکثریت تھی اور عبادت گاہوں کا بھی مرکز تھا
سکھوچک جو کبھی ایک شہرتھا
12/06/2021
(updated 12/06/2021)
Published by Shah Mahar