مبلغ اسلام مولانا طارق جمیل صاحب
1953 میں پنجاب کے ایک بڑے زمیندار کے گھر میں پیدا ہونے والا بچہ جس نے میڈیکل کے دوران ہی کالج کی لائف کو خیرآباد کہا اور مدرسے کی راہ لی.
باپ کا شوق تھا کہ بیٹا ڈاکٹر بنے اور بیٹے کی خواہش تھی کے میں نے عالم بننا ہے. اور قدرت کو یہی منظور تھا.
باپ نے بیٹے کو گھر سے نکال دیا اس 17 سالہ لڑکے نے مدرسے کی راہ لی اور دینی تعلیم کا آغاز کر دیا .
مدینہ منورہ کے کبوتروں کا گُنبدِ خضریٰ سے عشق کا عالم
کہاں ایک بڑے زمیندار کا لڑکا عیش و آرام و آسائشوں بھری زندگی اور کہاں مدرسے کی چٹائی اور روکھی سوکھی روٹی. لیکن جب قدرت نوازتی ہے تو مشکلات کا سمندر عبور کرنا پڑتا ہے.
خواجہ سراء کا مدرسہ اسلام آباد میں
دوران تعلیم ایک مسجد میں سہ روزہ لگایا تو بات سننے کو کوئی تیار نہ تھا. امیر صاحب سے تھکے لہجے میں پوچھا کہ ہماری بات لوگ کب سنیں گے.
ادھیڑ عمر امیر نے شفقت بھرے انداز میں کہا کہ بیٹا ایک وقت آئے گا دنیا کے بادشاہ تم سے ملاقات کو سعادت سمجھیں گے.
وادی حضر موت میں واقع پیغمبر ہود کی قبر پر حاضری
پھر وقت بدلتے دیر نہیں لگی. پشاور میں آپکا بیان ہوا اور قدرت آپکو عروج سے نوازتی چلی گئی اور آپکی شہرت کی بلندیوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا.
اور آپکے چاہنے والے بڑھتے چلے گئے. اور 35,40 سال قبل جو آپکے بیانات کا سلسلہ جاری ہوا تو پوری دنیا میں آپکی آواز گونجنے لگی.
مجھے چار واقعات زندگی میں بڑے عجیب لگے
آپ دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں پوری دنیا کا سفر کر چکے ہیں. ہر جگہ ہر ملک ہر خطے میں آپ نے پہنچ کر لوگوں کو دین کی دعوت دی ہے.
روزانہ لاکھوں کروڑوں لوگ آپکے لیکچرز سنتے ہیں. قدرت نے آپکو بہت عجیب لہجے و سمجھانے کے انداز سے نواز رکھا ہے.
آپ عربی و اردو کے قادرالکلام اور پراثر خطیب ہیں. پرتاثیر زبان سے جب آپ خطاب شروع کرتے ہیں تو سامعین پر رقت طاری ہوجاتی ہے.
مجھے چار واقعات زندگی میں بڑے عجیب لگے
الحمد للہ آپ لاکھوں لوگوں کی اصلاح کا ذریعہ بنے ہیں. بادشاہوں کا قرب آپکو ہمیشہ سے میسر رہا اسی بناء پر آپ پر ہر زمانے میں تنقید بھی ہوتی رہی اور بری خصلت کے لوگ آپ پر کیچڑ بھی اچھالتے رہے.
لیکن آپ نے آج تک کسی کو پلٹ کر جواب نہیں دیا. آپ نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق و اخلاق کی بات کی ہے.
طارق جمیل کی کمپنی ’ایم ٹی جے‘کیا فروحت کرے گی؟
اللہ کریم آپکا سایہ عالم اسلام پر سلامت رکھے تاکہ آپ بھٹکے ہوئے لوگوں کو راستہ دکھاتے رہیں ۔۔ آمین ❤
#TariqJameel
Comments