corona vaccine

کورونا وائرس ویکسین سے متعلق گردش کرتی افواہیں

ویکسین سے متعلق گردش کرتی افواہیں ویکسین سے مردانہ کمزوری ہوسکتی ہے‘

دعویٰ: ویکسین آپ کو نامرد کر دے گی

-انڈیا کی شمالی ریاست اتر پردیش کے ایک سیاستدان نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ کووڈ 19 کی ویکسین انسان کو نامرد کر دے گی

لیکن وہ اس سلسلے میں کوئی ثبوت پیش نہ کرسکے۔

حزب اختلاف کی سماج وادی پارٹی کے رہنما آشوتوش سنہا نے کہا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے ویکسین میں کچھ شامل ہوگا جو آپ کو نقصان پہنچائے گا۔

آپ نامرد ہوسکتے ہیں، کچھ بھی ہوسکتا ہے۔‘

جماعت کے رہنما اکھیلیش یادو نے اس سے قبل ویکسین سے متعلق تشویش ظاہر کی تھی۔

انھوں نے اسے ’(حکمراں جماعت) بی جے پی کی ویکسین‘ کہا ہے اور اس پر اپنے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔

How xray machine work
کیا آپ کا بچہ اٹک اٹک کر بولتا ہے
مٹی کے برتن میں کھانا پکانے کے فائدے
جوڑوں کے درد اور ہڈیوں و مہروں کی خرابی کے لئے جادو اثر

لیکن اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ویکسین سے آپ نامرد ہوسکتے ہیں۔

انڈیا میں ادویات کے نگراں ادارے نے بھی ایسی افواہوں کی تردید کی ہے۔

ویکسین کا استعمال محفوظ ہے تاہم کچھ منفی اثرات جیسے ہلکا بخار، سوجن یا درد ہوسکتی ہے لیکن اس کی شرح بھی کافی کم ہے۔

انڈیا میں وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھی اس دعوے کی تردید کی ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ ویکسین کی مہم کے دوران یہ دعویٰ کیا گیا ہو کہ آپ اس سے نامرد ہو سکتے ہیں۔

کئی دہائیوں قبل جب ملک میں وسیع پیمانے پر انسداد پولیو مہم چل رہی تھی تو کچھ لوگوں کو یہی کہہ کر ویکسین لینے سے روکا گیا تھا۔

اس وقت بھی ان دعوؤں میں کوئی سچائی نہیں تھی۔ اور اب بھی ان سے متعلق کوئی حقیقت نہیں۔

کیا کووڈ 19 کی ویکسین میں سور کا گوشت ہے

اسلامی سکالرز نے دعویٰ کیا ہے کہ کسی مسلمان کو کووڈ 19 کی ویکسین نہیں لگوانی چاہیے کیونکہ اس میں سور کا گوشت ہوتا ہے۔

ماضی میں کچھ بیماریوں کی روک تھام کے لیے بننے والی ویکسینز کو محفوظ رکھنے کے لیے ان میں سور کے گوشت سے بنا جیلیٹن (پروٹین پر مشتمل لیسدار مادہ) استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

اسلام میں سور کا گوشت یا اس سے بنی اشیا کھانا حرام سمجھا جاتا ہے۔

ٹوئٹرپر اس مسئلے پر کافی بات چیت ہوتی رہی اور یہ کہا گیا کہ کورونا ویکسین ’حلال‘ نہیں ہے۔

تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہاں کس ویکسین کی بات ہو رہی ہے کیونکہ مارکیٹ میں کورونا وائرس کی کئی ویکسینز موجود ہیں۔

انڈیا میں تاحال صرف استعمال کے لیے صرف دو ویکسینز منظور ہوئی ہیں۔

ان میں کوویشیلڈ (برطانوی آکسفورڈ-ایسٹرا زینیکا ویکسین کا مقامی نام) اور کوویکسین (بھارت بائیو ٹیک کی جانب سے مقامی طور پر تیار کووڈ 19 ویکسین) شامل ہیں۔

ان دونوں میں سور سے بنا جیلیٹن استعمال نہیں ہوتا۔

فائزر اور موڈرنا کی کورونا ویکسینز بھی سور سے بنے جیلیٹن سے پاک ہیں۔

کورونا ویکسین سے متعلق ایسے کچھ دعوے چینی کمپنیوں کی جانب سے بنائی گئی ویکسینز سے متعلق ہیں۔

تاہم استعمال کے لیے کسی بھی چینی ویکسین کی منظوری نہیں ہوئی۔

 ویکسین میں مائیکرو چِپ موجود ہے

باقی دنیا کی طرح سازشی نظریات پھیلانے والے انڈیا میں بھی یہی افواہیں پھیلا رہے ہیں

کہ کورونا ویکسین میں تو مائیکرو چِپ موجود ہے۔ یہ دعوے سوشل میڈیا پر کئی بار شیئر کیے جا رہے ہیں۔

ایک مختصر سی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک اسلامی سکالر کہتا ہے کہ ویکسین میں ایک چِپ ہے

جس سے آپ کے ذہن کو کنٹرول کیا جاسکے گا۔

فیس بک اور ٹوئٹر پر گذشتہ ماہ یہ ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

تاہم کسی بھی ویکسین میں مائیکرو چِپ موجود نہیں ہے۔

اس دعوے کو دنیا بھر میں سازشی نظریات پھیلانے والوں نے عام گفتگو کا حصہ بنایا ہے۔

About the author: Shabnam Nazli
I am also happy

Comments

No comments yet