Who order to start first fire for fight?
پہلا فاٸرکا حکم کس نے دیا؟
گولی سیدھی پیام بر کے سینے میں لگی ۔
وہ اچھل کر پیچھے کو گراکچھ دور کھڑے عبدالمغیث نے ہونٹ بھینچ لیےساتھ کھڑے عبدالرحمان نے غصے سے کھولتے لہجے میں کہ
ا” یہ لوگ کسی بھی طرح رحم کے مستحق نہیں ۔ ہم نے اپنا بندہ بات کرنے کے لیے بھیجا تھ
انہوں نے بغیر اس کی کچھ بات سنے اسے گولی مار دی ۔ اب اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا وقت آگیا ہے ۔۔ “
عبدالمغیث کی نظریں گولے مارنے والے شخص پہ جمی تھیں ۔
وہ بھی کھڑا اسے شعلہ بار نظروں سے گھور رہا تھاعبدالمغیث اپنے علاقے کا سردار تھا ۔
اس وقت اس کے پیچھے لگ بھگ چالیس بندہ کھڑا تھا ۔
سبھی مسلح تھے پیام بر کو گولی مارنے والا کا نام اختر تھا ۔
اختر بھی اپنے علاقے کا سردار تھا اور کم و بیش ساٹھ آدمی اس کے پیچھے بھی کھڑے تھے ۔
ان سب کے ہاتھوں میں بھی بڑے خطرناک ہتھیار نظر آرہے تھے
عبدالمغیث نے کہا” ہم نے اپنی طرف سے آخری سی کوشش کی لیکن وہ صلح نہیں چاہتے ۔
ان کے ایک ایک بندے کو موت کے گھاٹ اتار دو ۔۔
“اس کے آدمیوں نے اثبات میں سر ہلاتے ہوۓ اپنے ہتھیار سنبھالے ۔
اختر کے کارندے بھی ان کی حرکت دیکھ چکے تھے انہوں نے بھی حملے کی تیاری کی پھر گولیوں کے نہ رکنے والا سلسلہ چلا ۔
دونوں طرف سے شعلے آ آ کر مخالفین کے سینوں میں گھس جاتے ۔
زخمی چیخ رہے تھے ۔ زمین خون سے سرخ ہوتی جارہی تھے ۔
پیچھے کھڑی گاڑیاں بھی گولیوں کا نشانہ بن رہی تھیں ۔
دھماکوں سے ان کے شیشے ٹوٹ رہے تھے اور ایک گاڑی کو تو آگ بھی لگ گٸ تھی-
آدھے گھنٹے بعد فاٸرنگ نے دم توڑ دیادونوں طرف سے کوٸ ایک بھی سلامت نہیں رہا تھا ۔
عبدالمغیث کے بازو اور ٹانگ میں دو گولیاں لگیں تھیں اور اختر کے پیٹ میں ایک گولی گھس گٸ تھی
پھر پولیس آٸزخمیوں کو ہسپتال بھیجا گیا ۔
کیوں کہ بہت بڑے پیمانے پہ لوگ قتل ہوۓ تھے تو اطلاع ایس پی صاحب تک پہنچی ۔
انہوں نے ڈی ایس پی صاحب سے رابطہ کر کے کہا
” مجھے جلد از جلد واقعہ کی رپورٹ چاہیے ۔۔
“اگلی صبح ڈی ایس پی صاحب نے ایس پی صاحب کو تمام رپورٹ ارسال کی ۔
رپورٹ میں لکھا تھا ” سردار عبدالمغیث اور سردار اختر دونوں اپنے علاقے کے سردار ہیں ۔
دونوں کے علاقوں کی حدود ملتی ہیں ۔
دونوں میں شدید اختلافات رہتے ہیں ۔
پچھلی بار سردار اختر کے علاقے کے امام نے اپنے جمعہ کے خطبے میں فتویٰ جاری کیا
کہ جو لوگ میلاد نہیں مناتے جہنمی ہیں ۔
بس اسی بات پہ لڑائی ہوگٸ کیوں کہ سردار عبدالمغیث کے لوگ میلاد نہیں مناتے ۔۔ !! “
Comments